ٹوئیٹر نے رہبر انقلاب اسلامی کا اکاؤنٹ کیوں بند کیا؟
ایک جانب امریکی خفیہ ادارے، شہید قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ، سابق صدر ٹرمپ اور ان کے دیگر ساتھیوں کی حفاظت کے حوالے سے پریشان ہیں تو دوسری جانب ٹوئیٹر نے، شہید قاسم سلیمانی کے انتقام پر مبنی اینیمیشن فلم کی نمائش پر رہبر انقلاب اسلامی کا پیج ہمیشہ کے لیے بندکردیا ہے۔
سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹوئیٹر نے رہبر انقلاب اسلامی کا آفیشل اکاؤنٹ بند کردیا ہے اورآپ کے آفیشل پیج پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے پر مبنی ایک اینیمیشن فلم کی نمائش کو اس کا بہانہ بنایا ہے۔
علاوہ ازیں مغربی ممالک نے بھی جو کہ آزادی بیان کے دعویدار ہیں، شہید جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر ان کی شہادت سے متعلق پوسٹوں اور خاص طور سے انسٹاگرام پر ٹرینڈ کرنے والے ہیش ٹیگ ہیرو کو بیک وقت ڈیلیٹ کردیا تھا۔ یہ سب ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب امریکی جریدے نیوز ویک نے ، شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں ، امریکی انٹیلی جینس عہدیداروں میں پائی جانے والی دائمی تشویش کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔
نیوزویک کی جاری کردہ اس رپورٹ کے مطابق، دو سال قبل سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد سے امریکی خفیہ ادارے ، اس قتل کا حکم دینے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف انتقامی پیغامات کی نگرانی اور کھوج لگانے میں مصروف ہیں۔امریکی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان جسٹن ویلان نے نیوز ویک کو بتایا ہے کہ ملک کے تمام خفیہ ادارے اپنے زیر حفاظت تمام افراد کے خلاف دھمکیوں کو پوری سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
نیوزویک کے مطابق، تین جنوری دو ہزار بیس کو جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابومہدی المہندس کے قتل کے بعد سے سابق امریکی صدر اور اس وقت کے دیگر عہدیداروں کے خلاف انتقامی کارروائی کی دھمکیاں مسلسل مل رہی ہیں اور ان کی دوسری برسی کے موقع پر اس میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔
نیوزویک نے، رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ پر، اپ لوڈ کی جانے والی فلم "انتقام ضرور لیا جائے گا" کو ایران کی جانب سے انتقامی پیغام کا حامل قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ اینیمیشن فلم انتقام ضرورلیا جائے گا، شہید جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر ایران سمیت دنیا بھر میں چلنے والی ہیرو مہم کے تحت بنائے جانے والے دیگر فن پاروں میں سے ایک ہے اور اس میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے اور اس کا حکم دینے والوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی بات کی گئی ہے۔
دہشت گرد امریکی فوج نے تین جنوری دوہزار بیس کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب بزدلانہ ہوائی حملہ کرکے، سپاہ پاسدارن انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی عوامی رضاکارفورس کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابومہدی المہندس اور آٹھ دیگر افراد کو شہید کردیا تھا۔