ایران کے مقابلے میں امریکہ کی ایک اور ناکامی
مجید تخت روانچی نے اس بین الاقوامی ادارے میں ایران کے ووٹ کے حق کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کہا کہ ایران نے اقوام متحدہ کو 18 ملین ڈالر ادا کر دیا ہے جس کے بعد آج پیر24 جنوری سے ایران اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکے گا۔
جنوبی کوریا نے ایران کے منجمد شدہ اثاثوں میں سے 18 ملین ڈالر اقوام متحدہ کو تہران کی رکنیت کے قرضے کے طور پر ادا کیے ہیں۔
مجید تخت روانچی نے اس سے قبل کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اقوام متحدہ کے ایک فعال رکن کے طور پر، ہمیشہ اپنی رکنیت کی فیس کو وقت پر ادا کرنے کا پابند رہا ہے اور ہم نے عملی طور پر یہ ثابت بھی کیا ہے تاہم بدقسمتی سے مسلسل دوسرے سال ہمیں اقوام متحدہ کو اپنی رکنیت کی فیس ادا کرنے کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ، ایران کے خلاف جابرانہ اور یکطرفہ امریکی پابندیوں کا نفاذ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جابرانہ امریکی پابندیوں نے نہ صرف مختلف شعبوں بشمول ادویات، انسانی اشیاء کی فراہمی، طبی آلات وغیرہ کو متاثر کیا ہے، بلکہ اقوام متحدہ کے کام کو بھی متاثر کیا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا کے 2 بینکوں نے امریکہ کے غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے ایران کے 7 ارب سے زیادہ اثاثے منجمد کئے ہیں اور جنوبی کوریا امریکہ کے خوف کی وجہ سے ایران کے منجمد اثاثے بحال کرنے سے گریز کر رہا ہے۔