ایران و پاکستان کا سرحدی منڈیوں کی تعداد اور باہمی تعاون بڑھانے پر زور
ایران پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایرانی پارلمنٹ پاکستان کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں اور مشترکہ سرحدی منڈیوں میں اضافے کی حمایت کرتی ہے۔
پاکستان کے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری سے بات چیت کرتے ہوئے ایران پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ احمد امیر آبادی فراہانی کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعاون کا فروغ اور استحکام حکومت ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے اور پاکستان کو اس پالیسی میں خاص اہمیت حاصل ہے۔
ایران پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ کے چئیرمین نے علاقائی تعاون اور خاص طور سے ایران و پاکستان کے حکام کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا دونوں ملکوں کی مشترکہ سرحدوں پر دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں، منشیات اور تیل کی اسمگلنگ کو روکنا انتہا ضروری ہے۔
امیرآبادی فراہانی نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدآمد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے اپنے حصے کی گیس پائپ لائن بچھانے کا کام کئی برس پہلے مکمل کرلیا ہے اور اب پاکستانی حکام کو چاہیے کہ وہ اس منصوبے کی تکمیل کے لیے اپنے حصے کے اقدامات انجام دیں۔
پاکستان کی قومی اسملبی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے بھی اس موقع پر کہا کہ ہمارے درمیان پائے جانے والے دیرینہ تاریخی، مذہبی، سماجی اور ثقافتی رشتے، پاکستان ایران تعلقات کی مضبوط بنیاد ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی، ثقافتی، تجارتی اور عوامی رشتوں کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ، پاکستان کی سیاسی، پارلیمانی اور عسکری قیادت ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کی خواہاں ہے۔
قاسم خان سوری نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کی تعداد میں اضافے کا خیر مقدم کرتا ہے اور ہم، پاک ایران سیاحت اور خاص طور سے زائرین کی آمد و رفت میں سہولتیں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے ایران پاکستان مشترکہ سرحدوں کو امن و دوستی کی سرحد قرار دیا ہے۔ اپنے دورہ سیستان و بلوچستان کے آغاز پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ مشرقی سرحدوں پر امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے اور اس میں روز بروز بہتری آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان مشترکہ سرحدیں امن و دوستی کی سرحدیں ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان رفت و آمد اور تجارت کا سلسلہ جاری ہے۔