ویانا مذاکرات میں ایران، یورپ و امریکہ کے فیصلے کا منتظر: ترجمان وزارت خارجہ
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے اور اب اسلامی جمہوریہ ایران صرف یورپ و امریکہ کے فیصلے کا منتظر ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز اپنی ہفتے وار پریس کانفرنس میں ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا میں جاری مذاکرات کے بارے میں نامہ نگار کے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ تمام پابندیوں اور ایسی پابندیوں کا خاتمہ کیا جانا ضروری ہے جو ایٹمی معاہدے کے خلاف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایران کی اصولی پالیسی کا حصہ ہے اور ایران اب تک اس پر زور دیتا رہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے اور اب اسلامی جمہوریہ ایران صرف یورپ و امریکہ کے فیصلے کا منتظر ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب کچھ ہی کلیدی اور پیچیدہ مسائل باقی بچے ہیں جن پر مقابل فریق کی جانب سے سیاسی عزم کے ساتھ غور و فکر کئے جانے اور انھیں بھی جلد سے جلد حل کرنے کی ضرورت ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ سعید خطیب زادہ نے بغداد میں ایران سعودی عرب کے درمیان پانچویں دور کے مذاکرات کے بارے میں بھی کہا کہ اگر سعودی عرب کی جانب سے مذاکرات کے لئے حقیقی عزم و ارادے کا مشاہدہ کیا گیا تو یقینا ثمر بخش مذاکرات رہیں گے۔
سعید خطیب زادہ نے آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کئے جانے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ فلسطین کے قانون ساز ادارے میں حماس کے ممبران سب سے زیادہ ہیں اور فلسطین کے حکومتی ڈھانچے میں بیشتر عوامی نمائندے اسی گروہ سے وابستہ ہیں پھربھی حماس کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کیا گیا، لیکن اگر آسٹریلیا گذشتہ کئی عشروں سے ظلم کا ارتکاب کرنے والی نسل پرست اور ظالم صیہونی حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کررہا ہے تو یقینی طور پر یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے۔