ایران کے وزیر خارجہ کی سید حسن نصراللہ سے ملاقات
ایران کے وزیر خارجہ نے بیروت میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ اور لبنان کے دیگر اعلی عہدیداروں سے ملاقات میں خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور علاقے منجملہ افغانستان اور یمن کی صورتحال سے عالمی برادری کی بے توجہی پر کڑی نکتہ چینی کی ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے دورہ لبنان میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ سے ہونے والی ملاقات میں لبنان اور علاقے کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت کی۔ اس ملاقات میں بیروت میں ایران کے سفیر محمد جلال فیروز نیا بھی شریک تھے۔ ملاقات میں لبنان کی سیاسی صورتحال اور علاقے کے مسائل پر تفصیل سے بات چیت ہوئی ۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔ اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران، تیل گیس اور بجلی سمیت مختلف شعبوں میں لبنان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام شعبوں میں لبنان کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ویانا میں پابندیوں کے خاتمے کی غرض سے جاری مذاکرات میں، تہران اپنے جائز مطالبات سے نہ تو پیچھے ہٹے گا اور نہ ہی اپنی مقرر کردہ ریڈلائنوں سے عبور کرے گا جس میں ایرانی عوام کے مفادات کا تحفظ سرفہرست ہے۔
حسین امیرعبداللہیان نے اپنے لبنانی ہم منصب بوحبیب سے ہونے والی ملاقات میں یمن سمیت علاقے کی صورتحال کو انتہائی پیچیدہ قرار دیا اور افغانستان سے ایران مہاجرت کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، اس معاملے میں عالمی برادری کی بے توجہی پر نتشویش کا اظہار کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اختلافات کے حل کے لیے جنگ کی کھلی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ باہمی اختلافات کے حل کے لیے سیاسی کوششوں کومحور بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے ایران کی جانب سے لبنان کی حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھے جانے کا ایک بار پھر اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارتی لین دین کے ذریعے لبنان موجودہ مشکلات کو عبور کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔
حسین امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ لبنان اس وقت انتخابی جوش جذبے سے سرشار ہے اور یہی بات اس ملک کو خاص سیاسی مقام عطا کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سیاسی دھڑوں کی دانشمندی سے بھرپور انتخابات منعقد ہوں گے جس کے نتیجے میں ملک میں سیاسی اور سیکورٹی استحکام کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
لبنان کے وزیر خارجہ عبدللہ بوحبیب نے اس موقع پر بیروت تہران تعلقات کو انتہائی اہم اور اسٹریٹیجک قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات زیادہ سے زیادہ فروغ پائیں گے۔
لبنان کے وزیر خارجہ نے علاقائی تنازعات کے خاتمے نیز ایران اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے یمن کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات یمنی دھڑوں کے درمیان بات چیت کو آگے بڑھانے اور بحران یمن کے حل میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔
لبنانی وزیر خارجہ بوحبیب نے فلسطین کی صورتحال پر مغربی ملکوں کی بے توجہی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک نے سرزمین فلسطین اور فلسطینیوں سے متعلق اپنے وعدوں پر کبھی بھی عمل نہیں کیا۔