امریکہ کی غلط پالیسی، ویانا مذاکرات کی موجودہ صورتحال کا باعث بنی: ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلی فونی گفتگو کی۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش کے مابین ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں علاقائی اور عالمی صورتحال خاص طور سے یمن، افغانستان، یوکرین کی صورتحال اور اسی طرح پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔
گفتگو میں ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کی جانب سے ایران اور امریکہ کے مابین بیانات کے تبادلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ دباو ڈالنے کی امریکی پالیسی ہی ویانا مذاکرات کی موجودہ صورتحال کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے امریکی کانگریس کی پاس کردہ غیر ضروری قرارداد کو پائیدار، مضبوط اور منصفانہ سمجھوتے کے حصول کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کو ٹرمپ حکومت کے غلط فیصلوں کے بارے میں بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حقیقت پر مبنی فیصلے کرنا ہوں گی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے افغانستان کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے مشکلات کے حل کیلئے ایک قومی حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی پابندیوں کے خاتمے کیلئے ویانا مذاکرات میں ایران کی جدت عمل کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مذاکرات کے جاری رہنے اور اچھے نتائج کیلئے امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسی طرح تہران اور ریاض کے مابین سفارتی تعلقات کی بحالی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے یمن میں جنگ بندی کیلئے ایران کی حمایت کی قدردانی کی۔