پانچ ارب ڈالر کی بقایا رقم کے باوجود ایران گیس کی سپلائی کے لئے تیار ہے: عراق
عراق نے ایران سے نیچرل گیس کی سپلائی کے لئے نیا معاہدہ کیا ہے۔
عراق کی وزارت توانائی کے ترجمان احمد موسی العبادی نے اتوار کو بتایا کہ ایران عراق کو روزانہ قریب 3 کروڑ کیوبک میٹر گیس کی سپلائی بڑھانے پر تیار ہے۔ انہوں نے الصباح اخبار کو بتایا کہ عراق نے ایران کو اس بات کی ضمانت دی ہے کہ توانائی کی درآمدات کی پچھلی بقایا رقم کو تین سال میں قسطوں میں ادا کردے گا۔
ایران نے سنہ 2020 کے آخر میں عراق کو روزانہ گیس کی سپلائی کی مقدار کو کم کر کے1 کروڑ کیوبک میٹر تک پہونچا دی تھی۔ ایران نے یہ قدم ملک کی قومی گیس کمپنی کے اس بیانیہ کے بعد اٹھایا جس میں اس کمپنی نے کہا تھا کہ بغداد پر اس کا 5 ارب ڈالر کا بقایا ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران عراق کو ایران کی طرف سے گیس کی سپلائی یومیہ 5 کروڑ کیوبک میٹر تک پہونچ گئی تھی۔
عراق کی وزارت توانائی کے ترجمان احمد موسی العبادی نے کہا کہ گزشتہ مہینے تہران میں گفتگو کے بعد گیس کی نئی مقدار میں سپلائی پر اتفاق ہوا لیکن یہ مقدار، گرمی کے موسم میں عراق کے بجلی گھروں کے لئے نیچرل گیس کی بڑھتی ڈیماند کے لئے کافی نہیں ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ عراق اپنے مشرقی اور شمالی حصہ میں واقع پاور پلانٹس کے لئے ضروری نیچرل گیس کے بڑے حصے کی سپلائی کے لئے ایران پر منحصر ہے۔ عراق اس حوالے سے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں سے استثناء حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہا ہے تاکہ ایران سے نیچرل گیس کی درآمدات کو جاری رکھ سکے۔