رہبر انقلاب اسلامی نے امیر قطر کے موقف کی قدردانی کی+ تصاویر
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ توقع ہے کہ عرب دنیا غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف واضح طور پر سیاسی میدان عمل میں داخل ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں امیر قطر کے الفاظ کی تصدیق کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونیوں کے عشروں سے جاری مظالم کو ایک تلخ حقیقت اور عالم اسلام کے لیے ایک دھچکا قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو توقع ہے کہ ان جرائم کے مقابلے میں عرب دنیا کو سیاسی میدان عمل میں واضح طور پر داخل ہونا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی سے جمعرات کی شام قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور ان کے ہمراہ وفد نے ملاقات کی۔ انہوں نے اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعاون بڑھانے اور غیر ملکی مداخلت کے بغیر علاقائی مسائل کے حل پر تاکید کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کہ عرب دنیا ان واضح جرائم کے مقابلے میں واضح طور پر سیاسی عمل کے میدان میں داخل ہو گی۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران اور قطر تعلقات کی مضبوطی اور استحکام کو دونوں ممالک کے مفاد میں قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی موجودہ سطح بہت کم ہے اور اس میں کئی گنا اضافہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے فرمایا کہ سیاسی امور پر بھی وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال ہونا چاہئے اور ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ تعاون کو وسعت دینے کا ایک نیا ذریعہ ثابت ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں امیر قطر کے الفاظ کی تصدیق کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونیوں کے عشروں سے جاری مظالم کو ایک تلخ حقیقت اور عالم اسلام کے لیے ایک دھچکا قرار دیا۔
انہوں نے شیخ جراح محلے میں گذشتہ سال کے واقعات کے بارے میں امیر قطر کے تبصروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے میں بعض عرب ممالک کی فلسطینی عوام کی حمایت، بعض یورپی ممالک جتنی بھی نہيں تھی انہوں نے کوئی موقف تک اختیار نہیں کیا اور اب بھی اسی طرح عمل کر رہے ہیں۔
رہبر انقلاب نے فرمایا کہ خطے کے مسائل کا حل، مذاکرات اور خطے کے ممالک کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام اور یمن کے مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔