آئی اے ای اے کی جاری کردہ رپورٹ منصفانہ نہیں: ایران
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی شائع کردہ رپورٹ میں ایجنسی کے ساتھ ایران کے وسیع تعاون کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ یہ بات ویانا میں قائم اقوام متحدہ کے ہیڈ کواٹر میں ایران کے نمائندہ دفتر نے کہی۔
فارس نیوز کے مطابق ویانا میں قائم بین الاقوامی اداروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مستقل نمائندگی کے سربراہ محمد رضا غائبی نے کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام اور تعاون کے سلسلے میں ایجنسی کی جاری کردہ رپورٹ میں ایران کے دلائل کو نظر انداز کر کے اُسے غیرمنصفانہ طور پر ناکافی قرار دیا گیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایجنسی نے اپنے پیشگی مفروضات پر تکیہ کرکے یکطرفہ طور پر یہ رپورٹ جاری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ باوجود اس کے کہ ایران کو پہلے سی ہی اس بات کا علم تھا کہ ایجنسی خودساختہ صیہونی حکومت اور بعض دشمن ممالک کے منگھڑت دعووں اور انکی فراہم کردہ غلط معلومات کی بنیاد پر ایران کو بعض مسائل میں مورد الزام ٹھہراتی ہے مگر پھر بھی اُس نے اپنی نیک نیتی ثابت کرنے کے لئے ایجنسی کے تحفظات کو دور کرنے کے مقصد سے اُس کے ساتھ ہر قسم کے منطقی اور تکنیکی تعاون کا اعلان کیا تاکہ اختلافی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی زمین ہموار ہو سکے اور اسی تناظر میں اُس نے گزشتہ دو ماہ کے دوران ایجنسی کے ماہرین کے ساتھ ہونے والی تین نشستوں میں اپنی لازمی وضاحت اور تکنیکی دلائل کو اسکے دعووں کے جواب میں پیش کیا ہے۔
خیال رہے کہ آئی اے ای اے کے سربراہ نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ دعوا کیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں ایران جوہری مادہ کی موجودگی کے سلسلے میں ایجنسی کے سوالوں کے قانع کنندہ تکنیکی جوابات دینے میں ناکام رہا ہے۔