ایرانی تیل عالمی منڈی کی تشویشناک صورتحال میں توازن کا باعث ہے
عالمی تیل کی منڈی کی تشویشناک صورتحال میں ایرانی تیل توازن کا باعث بن سکتا ہے۔
سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر تیل جواد اوجی نے جمعرات کے روز اوپیک پلس کے بیسویں اجلاس کے اختتام کے بعد کہا کہ عالمی تیل کی منڈی کی صورتحال ایسی ہے کہ مارکیٹ میں ایرانی تیل کی واپسی سے صارفین کی ضروریات کو نمایاں طور پر پورا کیا جا سکتا ہے اور عالمی منڈیوں میں توازن اور سکون پیدا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج، اوپیک پلس نے جولائی اور اگست 2022 کے لیے پیداوار میں یومیہ 648 ہزار بیرل اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
جواد اوجی نے کہا کہ تکنیکی کمیٹی کی رپورٹ اور کئے گئے جائزوں کے مطابق، اوپیک پلس کے تمام ممالک نے اس فیصلے میں حصہ لیا، البتہ اوپیک پلس تنظیم مارکیٹ کی پیشرفت کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہی ہے اور تیل کی منڈی کے استحکام اور توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار اور شائع شدہ رپورٹوں کے مطابق اپریل 2022 میں اوپیک پلس ممالک کی پابندی کی شرح 220 فیصد تک پہنچ گئی اور اس پابندی میں اضافے کی بنیادی وجہ کچھ ممالک کی جانب سے پیداوار کی کمی ہے.
ایران کے وزیر تیل نے کہا کہ عالمی اقتصادی ترقی کے لیے جغرافیائی سیاسی تناؤ کے اثرات کے بارے میں پائے جانے والے خدشات کے باوجود عالمی تیل کی منڈی توازن اور استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے وزیر تیلنے نے بدھ کو باکو انرجی ویک کی تقریب میں شرکت اور اس بین الاقوامی تقریب میں موجود عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے لیے آذربائیجان کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے باکو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے سے ورچوئل طور پر اوپیک پلس کے اجلاس میں شرکت کی۔