توہین رسالت پر شدید احتجاج کا سلسلہ جاری
ہندوستان میں بی جے پی لیڈروں کے ذریعے پیغمبراسلام کی شان کی میں توہین آمیز بیانات اور کان فلم فیسٹیول میں قرآن کریم کی بے حرمتی پر مبنی اقدامات کی اسلامی جمہوریہ ایران سمیت عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہلے۔
ہندوستان میں ایک ٹی وی پروگرام میں پیغمبراکرم ص کی شان میں گستاخی کئے جانے کے خلاف متعدد ممالک نے سخت ردعمل ظاہرکیا ہے ۔ ایران، قطر،پاکستان اور کویت نے ہندوستانی سفیروں کو طلب کیا ہے۔ بی جے پی لیڈروں کی ان گستاخیوں کے خلاف ہندوستان کے مسلمانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ان گستاخوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب ایران کی پارلمینٹ مجلس شورائے اسلامی میں مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں نے قرآن کریم کے حرمتی اور کن فلم فیسٹول میں توہین آمیز فلم ہولی اسپائیڈر کی شمولیت اور اسے انعام سے نوازنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
کن فلم فیسٹول کی جانب سے غیر پیشہ ورانہ سوچ اور سیاسی محرکات کے تحت اسلامی - ایرانی اقدار کی توہین پر مبنی ، گھٹیا اور توہین آمیز فلم ہولی اسپائیڈر کو انعام سے نوازا ہے جس پر عالمی تجزیہ نگاروں نے بھی سخت نکتہ چینی کی ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ میں، عیسائیوں، یہودیوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قرآن کریم، پیغمر اسلام ص اور مقدسات کی توہین بلاشبہ پوری انسانیت، تمام انبیائے کرام اور آسمانی قدروں کی توہین ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے نفرت انگیز اقدامات ہدایت الہی کے انوار تابناک کے مقابلے میں دشمنوں کی کمزوری اور ناتوانی کی علامت ہیں جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے مسلم بھائیوں اور بہنوں نیز توحید پرستوں اور آسمانی کتابوں پر یقین رکھنے والےکروڑوں انسانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان میں حکمران جماعت بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما اور پارٹی کے ایک اور شدت پسند لیڈر نوین کمار جندال نے پیغمبر اسلام ص کے بارے میں توہین آمیز بیانات اور ٹوئٹ کئے تھے جس کے بعد عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا۔
قابل ذکر ہے کہ رواں سال پندرہ اپریل کو سوئیڈن کے انتہا پسند شخص نے قرآن کریم کے نسخے کو نذر آتش کیا تھا اور اس کے بعد مالمور شہر میں بھی قرآن پاک کی بے حرمتی ارتکاب کیا گیا جس کے خلاف اسلامی دنیا میں شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔