خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی سے مسائل حل نہيں ہوں گے: صدر ایران
صدر ایران کا کہنا ہے کہ ایران اور عراق کے اعلی حکام میں تعلقات میں توسیع کے لئے مضبوط ارادہ پایا جاتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے عراق کے وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ ایران اور عراق کے اعلی حکام تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے گہرا اور سنجیدہ عزم رکھتے ہیں۔
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی شام عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے ساتھ ایران کے تعلقات عام اور روایتی نہیں ہیں، بلکہ بہت گہرے تعلقات ہیں جو جڑوں میں پیوست ہیں۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ آج ہم عراق کو ایرانی قوم کے قریب ترین قوم کے طور پر دیکھتے ہیں اور مختلف شعبوں میں ہمارے قریبی تعلقات ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ آج کی بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے بارے میں گفتگو ہوئی اور ہم نے ان شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
صدر ایران نے کہا کہ عراقی وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت میں شلمچہ اور بصرہ ریلوے لائن کے منصوبے پر عمل درآمد کو تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے تاکید کی کہ خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی یا مداخلت نہ صرف مسائل کے حل کا سبب نہیں بلکہ مسائل کا باعث ہے اسی لیے ہم نے خطے کے حکام کو ایک دوسرے کے ساتھ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
رئیسی نے یمنی عوام کے مسائل کے حل اور جلد از جلد جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یمن اور یمنیوں کے محاصرے کو ختم کرنے اور یمنی عوام کے درمیان مذاکرات سے اس ملک کے مسائل اور ان کے مصائب کا ازالہ ہو سکتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا یا خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی یقینی طور پر مشکلات کا باعث ہوگی اور اس سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔