نئے مذاکرات کے وقت اور مقام کا تعین کیا جا رہا ہے: ایران
ایران کے اعلی مذاکرات کار نے کہا ہے کہ مذاکرات کا وقت اور مقام حتمی ہونے جا رہا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق، نائب ایرانی وزیر خارجہ اور اعلی ایرانی مذاکرات کار علی باقری کنی نے کہا ہے کہ دوحہ مذاکرات کا پہلے سے طے شدہ فریم ورک کے اندر انعقاد کیا گیا۔
علی باقری کنی نے "رہبر انقلاب اسلامی کے نقطہ نظر سے امریکی انسانی حقوق" کی چوتھی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پرکہا کہ ہم اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے ڈپٹی کوارڈینٹر "انریکہ مورا" کے درمیان باہمی اتفاق سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکرات کار نے کہا کہ ہمارے اور انریکہ مورا کے درمیان رابطوں سے اگلے مذاکرات کا وقت اور مقام حتمی ہونے جار رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران ، ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد کے لئے پائیدار معاہدے کی ضرورت پر زور دیتا ہے اس لئے کہ امریکہ کی ریپبلکن اور ڈیموکریٹ حکومتوں کی کارکردگی اور طرز عمل سے پتہ چلتا ہے کہ عملی طور پر ایران کے سلسلے میں ان کی پالیسی تقریبا یکساں اور ایک جیسی رہی ہے۔
ویانا مذاکرات کا سلسلہ رکنے کی وجہ بھی یہ تھی کہ بائیڈن اپنی پچھلی حکومت پر اپنی تنقیدوں کے برخلاف ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی ناکام پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں اور اس پالیسی کو تبدیل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں اور بائیڈن انتظامیہ نے پابندیوں کے مکمل خاتمے اور ایران کو ٹھوس ضمانت دینے کے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔