Jul ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۰:۱۳ Asia/Tehran
  • بوسنیائی مسلمانوں کے قتل عام پر انسانی حقوق تنظیموں کی خاموشی افسوناک+ ویڈیو

ایران کی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ بوسنیائی مسلمانوں کے قتل عام پر انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے ترجمان علی بہادری جہرمی نے ٹوئٹر پیغام میں بوسنیائی مسلمانوں کے قتل عام  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس منظم نسل کشی پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی  تنظیموں کی ڈرامائی خاموشی کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

علی بہادری جہرمی نے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ گزشتہ 27 برسوں میں 8 ہزار سے زائد بوسنیائی مسلمانوں کا ان علاقوں میں قتل عام کیا گیا جنہیں امن کے راستے کا نام دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈھائے جانے والے ظلم و ستم  اور اسی طرح بربریت کا نشانہ بننے والے مزید 50 افراد کے جنازے ملے ہیں جنہیں پیر کے روز سپرد خاک کیا گیا۔

واضح رہے کہ 11 جولائی 1995 کو صرب فورسز نے مشرقی بوسنیائی علاقے سربرینتسا کے آس پاس آٹھ ہزار سے زائد بوسنیائی مردوں اور لڑکوں کو قتل کر دیا تھا۔

ٹیگس