Nov ۲۰, ۲۰۲۳ ۰۹:۲۷ Asia/Tehran

امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی کی عمارت میں فلسطین کی حمایت اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گيا۔

سحرنیوز/دنیا: غزہ اور فسطینی عوام کی آزادی اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جاری وحشیانہ حملوں کے خلاف فلسطینی عوام کے حقوق کے حامی امریکی طلبا نے امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس اجتماع میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے امریکی طلباء نے صیہونی حکومت پر فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اس معاملے میں مشی گن یونیورسٹی کی انتظامیہ، امریکی صدر جو بائیڈن اور صیہونی حکومت کی حمایت میں پوری طرح شریک ہے۔

دوسری جانب چلی کے عوام نے بھی فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا اور غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کی۔ چلی کے سیکڑوں شہریوں نے ملک کے صدر کے دفتر کے سامنے جمع ہوکر اور علامتی طور پر ایک ہزار جوتے رکھ کر، غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم اور حملوں کی مذمت کی۔ چلی میں ہونے والے اس مظاہرے میں فلسطین کے حامیوں نے فلسطینی بچوں کے دفاع میں نعرے لگائے اور صیہونی حکومت کے جرائم کا شکار ہونے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ ادھر بوسنیا اور ہرزیگوینا کے سیکڑوں افراد نے بھی غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم کی حمایت کا اظہار کیا۔ اس اجتماع کے شرکاء نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے ناموں کے ساتھ نسل کشی بند کرو کے نعرے درج تھے۔

ٹیگس