اسرائیل علاقے میں منفور ہے، بیت المقدس کی آزادی یقینی ہے: صدر ایران +ویڈیو
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے صیہونی دشمن کو خطے میں ایک منفور عنصر قرار دیتے ہوئے بیت المقدس کی آزادی کو ایک یقینی امر قرار دیا۔
ایوان صدر کی ویب سائٹ کے مطابق جمعرات کے روز فلسطین کی مزاحمتی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ زیاد النخالہ نے صدر ایران سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر صدر ایران نے صیہونی دشمن کے بالمقابل مزاحمت و استقامت کی راہ کو سب سے بہتر اور کامیاب راہ قرار دیا اور کہا کہ مغربی ایشیا میں فلسطینی کاز سے علاقائی اقوام کی حمایت درحقیقت امریکی و صیہونی سازشوں اور منصوبوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ صیہونی دشمن کے ساتھ نام نہاد صلح و امن کے معاہدوں نے نہیں بلکہ مزاحمت و استقامت کی راہ نے اُسے کمزور اور دنیا میں فلسطین کے حامیوں کو پر امید بنایا ہے۔ صدر ایران کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت یہ تصور کر رہی تھی کہ وہ علاقائی حکومتوں کے ساتھ تعلقات بحال کر کے اپنے لئے امن چین فراہم کر لے گی مگر ایسا نہیں ہوا اور نہ ہی ہوگا کیوں کہ علاقے کے بارے میں اسکے پاس صحیح شناخت نہیں ہے۔
اس موقع پر جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کو علاقائی اور عالمی سطح کی ایک اہم طاقت قرار دیا اور کہا کہ شک نہیں ہے کہ پڑوسی اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات اور دنیا کی منھ زور طاقتوں کے مقابلے پر مبنی آپ کی پالیسیوں کا نمایاں اثر رہا ہے۔