Sep ۰۱, ۲۰۲۲ ۰۹:۱۶ Asia/Tehran
  • ایران میں یورینیم افزودگی کے حوالے سے آئی اے ای اے کا نیا دعویٰ

جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے ایک بار پھر ایران میں یورینیم افزودگی سے متعلق نئے دعوے کئے ہیں۔

فارس نیوز کے مطابق آئی اے ای اے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اپنے تین چھٹی نسل کے سینٹریفوجل واٹرفالز میں سے دوسرے واٹرفال کے ذریعے کہ جسے حال ہی میں نطنز ایٹمی پلانٹ میں نصب کیا گیا ہے، یورینیم کی افزودگی شروع کر دی ہے۔

ایجنسی کی رپورٹ میں آیا ہے کہ ایران ایک سو چوہتر سینٹریفیوجز کے حامل واٹر فال کو یورینیم کی پانچ فیصد افزودگی کے لئے استعمال کر رہا ہے۔

آئی اے ای اے نے دو روز قبل، پہلے سینٹریفیوجل واٹرفال میں یورینیم کی افزودگی کی رپورٹ دی تھی۔

عالمی ایجنسی کی یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کے مکمل نفاذ کے سلسلے میں یورپی یونین کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔

ایران ایک مرتبہ مذاکرات کے حل طلب مسائل کے سلسلے میں اپنی تجاویز یورپی یونین کے ذریعے امریکہ تک پہنچا چکا ہے جس کے جواب میں امریکہ نے بھی یورپی کوآرڈینیٹر کے ذریعے کچھ نکات ایران کے سامنے رکھے ہیں۔

برسوں سے امریکہ کی سرکردگی میں مغربی ممالک اور غاصب صیہونی حکومت ایران پر یہ الزام عائد کرتے چلے آ رہے ہیں کہ ایران فوجی مقاصد کے لئے اپنے نیوکلیئر پروگرام کو آگے بڑھا رہا ہے جسے ایران نے ہمیشہ سختی کے ساتھ مسترد کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اُس کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے اور اس کا ایٹمی ہتھیاروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

 

ٹیگس