Sep ۰۶, ۲۰۲۲ ۱۰:۱۸ Asia/Tehran
  • ایران کا تیار کردہ آرش ڈرون
    ایران کا تیار کردہ آرش ڈرون

گزشتہ تین دہائیوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کے میدان میں ایران نے حیرت انگیز ترقی کی ہے اورخصوصاً گزشتہ دس برسوں کے دوران ایرانی ڈرون طیاروں نے اپنی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا ہے۔

آج کی بدلتی دنیا اور تیز رفتاری سے ترقی کرتی ٹیکنالوجی کے دور میں ڈرون طیاروں کا ایک خاص مقام ہے جو دنیا کی مسلح افواج میں آج ایک اہم، ضروری اور لازمی ہتھیار بن گیا ہے۔

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے اس میدان میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر تحقیقات بھی انجام دی ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ تین دہائیوں میں اس میدان میں حیرت انگیز کامیابیاں حاصل کی ہیں اور خصوصاً گزشتہ دس برسوں میں ایرانی ڈرون طیاروں نے اپنی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا ہے۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق ایران نے آرش نامی کامی کازا ڈرون کی دسمبر 2019 میں رونمائی کی تھی۔ یہ ڈرون 2000 کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے۔ یہ دنیا کا طویل فاصلے تک مار کر سکنے والا خودکش اینٹی راڈار ڈرون طیارہ ہے۔ دشمن کے دفاعی نظام کو ناکام بنانے کے لئے آرش نامی ڈرون طیارہ پن پوائنٹ درستی کے ساتھ اپنے ہدف کو دو ہزار کلومیٹر کی دوری تک  نابود کر سکتا ہے۔

2019ء میں کی گئی ایک فوجی مشق کے دوران اس ڈرون خودکش طیارے نے مکران کے ساحلوں سے پرواز کرکے 1400کلومیٹر دور سمنان کے علاقے میں اپنے ہدف کا انتہائی درستی سے نشانہ بنایا تھا۔

چار میٹر ڈیلٹا پروں اور پروپیلر انجن والا یہ ڈرون طیارہ آسانی سے کسی بھی مقام سے اڑایا جا سکتا ہے جو ہوا میں اڑتے ہوئے دشمن راڈار کی لہروں کا پتہ چلا کر پن پوائنٹ درستی نہایت تیز رفتاری سے اپنے شکار پر جھپٹ کر اسے نابود کر دیتا ہے۔ یہ ڈرون طیارہ اینٹی شپ مشن کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ 

 

ٹیگس