معصوم بچوں کی موت کا سبب بننے والے ایرانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے: علی باقری
یورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی سے انکار کرتے ہیں اور معصوم بچوں کی موت کا سبب بنتے ہیں،ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر کس طرح فکر مند ہو سکتے ہیں؟
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری کنی نے ٹوئیٹ میں انسانی حقوق کے بارے میں یورپی یونین کے دوہرے معیاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی سے انکار کرتے ہیں اور معصوم بچوں کی موت کا سبب بنتے ہیں،ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر کس طرح فکر مند ہو سکتے ہیں؟
علی باقری کنی نے کہا کہ امریکہ نے غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیاں عائد کر کے ایران کے بے گناہ شہریوں کے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر منظم خلاف ورزی کی جس کی اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے بھی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی صورتحال میں یورپی یونین کی خاموشی، انسانی حقوق کے دائرے میں اس تنظیم کے دوہرے معیار کی علامت ہے۔
علی باقری کنی نے کہا کہ اہم سوال یہ ہے کہ وہ یورپی ممالک جو ادویات کی فراہمی پر پابندی عائد کرتے ہیں اور ایپی ڈرمولیسس بلوسا کا شکار بچوں کے دکھ درد کو دور کرنے کیلئے ادویات اور مرہم پٹی کی فروخت سے انکار کرتے ہیں، ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر کس طرح فکر مند ہو سکتے ہیں؟
واضح رہے کہ ایران میں مہسا امینی کے مسئلے کو لے کر یورپ اور امریکہ نے عالمی میڈیا میں من گھڑت اور جھوٹا پروپگنڈہ شروع کر دیا اور وہ ایران میں شرپسندوں اور بلوائیوں کی حمایت کر کے اپنے ناپاک مقاصد کے درپے ہیں لیکن اس بار بھی ایران کے غیور عوام نے اتحاد و یکجہتی اور اپنے سیاسی شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئےعظیم الشان ریلیاں نکال کر ان کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ۔