دباؤ اور مداخلت کا جواب دیں گے: ایران
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ مغربی ممالک کی پابندیوں اور ملک کے اندرونی معاملات میں انکی مداخلت کا تہران ضرور جواب دے گا۔
سحر نیوز/ایران: جمعے کی شام وزیر خارجہ ایران نے یورپ کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزب بورل کے ساتھ ہوئی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اگر امریکہ اور تین یورپی ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ وہ دباؤ اور دیگر ہتھکنڈوں سے مذاکرات میں کچھ برتری حاصل کر لیں گے، تو یہ انکی بھول ہے۔
اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے یہ کہا تھا کہ امریکی حکام یہ جانتے ہیں کہ ایران دباؤ اور دھمکی کے ماحول میں مذاکرات نہیں کرتا اور اسکی اپنی خود کی منطق ہے اور اُس کا موقف جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے بالکل واضح ہے۔
ویانا میں پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا آٹھواں دور جو ستائیس دسمبر کو شروع ہوا ہے بات چیت کے طویل ترین ادوار میں سے ایک ہے۔ وفود کی اکثریت تسلیم کرتی ہے کہ مذاکرات آخری مرحلے میں پہنچ چکے ہیں اور حتمی معاہدہ دستیاب ہے تاہم مغربی فریق صیہونی حکومت کے دباؤ میں آکر حقیقت پسندانہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہے اور مذاکرات اب ایسی حالت میں ہیں کہ اس کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار صرف اور صرف مغربی فریقوں کے سیاسی فیصلوں پر ہے۔