Dec ۱۱, ۲۰۲۲ ۱۰:۳۱ Asia/Tehran
  • خلیج فارس تعاون کونسل اور چین کے مشترکہ بیان پر ایران کا سخت ردعمل

ایران کے وزیر خارجہ نے خلیج فارس تعاون کونسل اور چین کے مشترکہ بیانیے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ خلیج فارس میں ابوموسیٰ، تنب کوچک اور تنب بزرگ نامی جزائر ایران کی پاک سرزمین کا ناقابل جدائی حصہ ہیں اور ان کا تعلق ہمیشہ سے اس خاک سے رہا ہے۔

سحر نیوز/ایران: حسین امیرعبداللہیان نے مزید لکھا کہ ایران کی ارضی سالمیت کے حوالے سے ہم کسی سے بھی رو رعایت نہیں کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق خلیج فارس کونسل اور چین کے درمیان مشترکہ بیانیے کے بعد چینی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور اس بیانیے کے حوالے سے ایران کی ارضی سالمیت پر بیان کے حوالے سے چینی سفیر سے جواب طلب کیا گیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے خلیج فارس تعاون کونسل کے بیانیے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات ایران مخالف سیاست کی شکست خوردہ پالیسی کا حصہ ہیں، یہ ممالک دہشت گردوں کی مالی، سیاسی اور لاجسٹک مدد کرکے بحران پیدا کرنے والے اقدامات کو چھپانے کی ناکام کوششوں کا حصہ ہیں جن کی وجہ سے علاقے کے بحران سے دوچار ممالک کے عوام نے بہت زیادہ رنج و غم اٹھایا ہے۔

ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ خلیج فارس کونسل کے بعض عرب ممالک نےغلط سیاسی اقدامات سے علاقے کے لوگوں کو بہت بڑا جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے، ان ممالک کو اپنی اس پالیسی پر نظرثانی کرنے اور مثبت راہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے خلیج تعاون کونسل کی طرف سے ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک نے ایٹمی معاہدے کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوششیں کی ہیں اور اب یہ ممالک ایران کی طرف سے ایٹمی معاہدے کی پابندی کے باوجود ایران کے جائز اقدامات پر اعتراض کر رہے ہیں۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ خلیج فارس کے تین ایرانی جزیرے ابوموسیٰ، تنب کوچک اور تنب بزرگ، سرزمین ایران کا اٹوٹ اور ابدی حصہ ہیں اور ان جزائر کے حوالے سے کسی بھی قسم کا دعویٰ عدم استحکام کا باعث بنے گا اور ہم ایران کے اندرونی اور علاقائی معاملات میں مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ٹیگس