Dec ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۰:۲۶ Asia/Tehran
  • صیہونی جارحیت کی حمایت کرنے والے انسانی حقوق کی بات کرنے کے اہل نہیں: ایران

اسلامی جمہوریہ ایران اور بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے درمیان سیاسی مشاورت کا دوسرا دور ڈھاکہ میں منعقد ہوا۔

سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری کنی اور بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے نائب مسعود بن مومن نے ملاقات کے دوران سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون کی توسیع کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا۔

اس موقع پر علی باقری کنی نے کہا کہ وہ طاقتیں جو دہائیوں سے مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کو پامال کر رہی ہیں اور پوری طاقت سے صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے اور جارحیت کی حمایت کر رہی ہیں، انسانی حقوق کے بارے میں رائے دینے کی اہلیت نہیں رکھتیں۔

انہوں نے ایران اور بنگلہ دیش کے درمیان تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کا انحصار، مختلف شعبوں میں ایران اور بنگلہ دیش کی حکومتوں کے درمیان مسلسل اور وسیع تر تعامل پر ہے۔

اس ملاقات میں جس میں بنگلہ دیش کے اقتصادی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ فریقین نے ایران اور بنگلہ دیش کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے انعقاد پر زور دیا اور دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کے لیے پارلیمانی تعاون کے فعال ہونے کا جائزہ لیا۔

اس ملاقات کے دوران طے پایا کہ ایران اور بنگلہ دیش کے تجارتی وفود بشمول چیمبرز آف کامرس اور انڈسٹریز اینڈ مائنز کے وفود تہران۔ ڈھاکہ تجارتی  تعلقات میں اضافہ کریں گے۔ اس ملاقات کے دوران فریقین نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں فریقین نے اسلامی تعاون تنظیم اور اسلامی ممالک کی بین الاقوامی کونسلوں کی یونین سمیت بین الاقوامی اور علاقائی فورمز میں مشترکہ تعاون پر زور دیا اور ای سی او اور سارک تنظیموں کے درمیان قریبی تعاون کو علاقائی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مؤثر فریم ورک کے طور پر سمجھا۔

واضح رہے کہ باقری کنی ان دنوں بنگہ دیش کے دورے پر ہیں۔

 

ٹیگس