یورپی یونین آگ سے کھیلنے کی پوزیشن میں نہیں: ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب ایک حکومتی ادارہ ہے اس لیے اس کے خلاف کسی بھی ممکنہ اقدام پر تہران کا ردعمل بہت سخت ہوگا۔
سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے یورپی پابندیوں کی فہرست میں شامل کئے جانے والے چار اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے سپاہ پاسدران کے خلاف حالیہ اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی فورس کو بلیک لسٹ کرنے پر دستخط کرنے والے صحیح طور پر ایرانی عوام کے احساسات و جذبات اور حتی ایرانی تارکین وطن کو بھی نہیں سمجھتے ۔
امیرعبدااللہیان نے کہا کہ ایرانی وزارت خارجہ نے یورپی یونین کو خبردار کیا تھا کہ اگر سپاہ پاسداران کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اسلامی جمہوریہ ایران کا رد عمل انتہائی سخت ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یورپی اپنے حالات اور کمزوریوں سے واقف ہیں۔ چنانچہ جب یورپی پارلیمنٹ نے سپاہ پاسداران کو دہشت گرد گروپ کے طور پر بلیک لسٹ کرنے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، یورپی یونین نے بہت زیادہ بحث کی اور اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ وہ آگ سے نہیں کھیل سکتی، اس طرح، انہوں نے ایک اور قدم اٹھایا جو کہ چار ایرانی نمائندے سمیت کچھ ایرانی افراد پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین نے 23 جنوری کو ایران کی 37 اہم شخصیات اور اداروں پر پابندی عائد کی۔