ایران مرعوب ہونے والا نہیں، امریکہ اور پی جی سی سی کے بیان پرایران کا سخت ردعمل
وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ اور خلیج فارس تعاون کونسل کی تیسری نشست کے مشترکہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے امریکہ کی تفرقہ انگیزی پر مبنی پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران پر عائد گھسے پٹے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ٹوئیٹ کیا ہے کہ علاقے کے ممالک کو اربوں ڈالر ہتھیار فروخت کرنے والے اور تکفیری دہشت گرد، فلسطین کے مظلوم عوام کے مقابلے میں صیہونی حکومت کے سفاکانہ جرائم اور یمنی عوام کے خلاف کئی برس پر مشتمل جنگ کی حمایت کرنے والے امریکہ نے علاقے کے امن و استحکام کو ختم کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے ان سب مسائل کو مغربی ایشیا اور خلیج فارس میں امریکہ کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔
ناصر کنعانی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی سفارتکاری کے اصولوں پر پوری ذمہ داری کے ساتھ یقین رکھتا ہے اور اس پر کاربند ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ تہران بحرانوں کے خاتمے کے لئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ سیاسی راہ حل اور دوستانہ تعلقات کا قائل ہے۔
ناصر کنعانی نے اپنی اس آنلائن تحریر میں امید ظاہر کی کہ علاقے کے ممالک امریکہ کی مفاد پرستی اور واشنگٹن کی شرپسندانہ پالیسیوں کو سمجھتے ہوئے علاقے کے امن و استحکام کے لئے قدم اٹھائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو ریاض میں ہونے والی امریکہ اور خلیج فارس تعاون کونسل کی مشترکہ نشست کے بعد ایک مداخلت پسندانہ بیان جاری ہوا جس میں ایران سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ساتھ تعاون کی درخواست کی گئی تھی۔
اس پر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ایٹمی پروگرام کو آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون اور ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور این پی ٹی کے تحت جاری رکھے ہوئے ہے اور کسی سیاسی دباؤ اور پروپیگنڈے سے مرعوب ہونے والا نہیں ہے۔