ایران فضائی دفاع کے شعبے میں شام کی مدد کرتا رہے گا : نائب وزیر دفاع
ایران کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ تہران فضائی دفاع کو طاقتور بنانے اور فضائی اہداف کے مقابلے میں شام جیسے دوست ملکوں کی مدد کا پابند ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر دفاع برائے بین الاقوامی امور جنرل سید حمزہ قلندر کا کہنا ہے کہ ماضی میں شام فضائی دفاع کے حوالے سے انتہائی کمزور تھا لیکن آج صیہونی حکومت کے بیشتر فضائی حملوں کو ناکام بنانے کے قابل ہوگیا ہے۔
جنرل قلندری نے واضح کیا کہ ایران نے اپنے بہت سے دوست اور ہمسایہ ملکوں کو نہ صرف دفاعی سازو سامان فراہم کیا ہے بلکہ دفاعی ہتھیاروں کی تیاری میں بھی ان کی مدد کی ہے۔
ایران کے نائب وزیردفاع برائے بین الاقوامی امور نے دفاع سازو سامان کی ساخت اور تیاری کے حوالے سے ملکی پشرفت کو قابل قدر بتایا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ملکوں نے ایرانی ہتھیار استعمال کرنے کے بعد اس بات پر حیرانگی ظاہر کی ہے کہ سالہا سال سے پابندیوں کے شکار چلے آرہے ملک نے اتنی ترقی کیسے کرلی ہے کہ اس کے بنائے ہوئے ہتھیار کٹنگ ایج ٹکنالوجی کا مرقع ہیں۔
اسلامی انقلاب سے قبل ایران اپنی نوے فیصد دفاعی ضروریات مغربی ملکوں سے پوری کرتا تھا لیکن اسلامی انقلاب کی کامیابی اور دفاع مقدس کے دوران ملک کو دفاعی میدان میں خود کفیل بنانے کے لیے بڑے بڑے اقدمات عمل میں لائے گئے۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایران کی دفاعی حکمت عملی ڈیٹرنس کے اصول پر آگے بڑھی جس میں حقیقی دفاع کے لیے بہترین عسکری اور دفاعی طاقت کا حصول سب سے اہم ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے اکتیس اگست دوہزار سولہ کو وزارت دفاع کے عہدیداروں اور ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی دفاعی اور حربی توانائیوں میں اضافے کو ایران کا مسلمہ حق قرار دیا تھا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں اخلاق، ضمیر اور انسانیت سے عاری منہ زور اور تسلط پسند طاقتوں کی حمکرانی ہے اور وہ دیگر ملکوں پر حملہ کرنے اور انسانیت کے قتل عام سے بھی نہیں ہچکچاتیں، دفاعی اور حربی صنعتوں کو ترقی دنیا فطری امر ہے، کیونکہ جب تک ان طاقتوں کو ایران کی طاقت کا اندازہ نہیں ہوگا اس وقت تک سلامتی کا حصول ممکن نہیں۔