Oct ۰۱, ۲۰۲۳ ۱۵:۰۷ Asia/Tehran
  • دشمن کی ہائیبرڈ جنگ کے مقابلے میں بہترین عمل اتحاد و یکجہتی ہے: صدر رئیسی

ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کو ذلت و رسوائی کا باعث قرار دیا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: سینتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس دارالحکومت تہران میں اسلامی جمہموریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کی شرکت سے شروع ہو گئی۔ تقریب مذاہب اسلامی فورم کے سیکریٹری جنرل حمید شہریاری نے اپنی ایک رپورٹ میں سینتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کے پروگراموں کے بارے ميں تفصیلات بیان کیں۔

اسلامی جمہموریہ ایران کے صدرسید ابراہیم رئیسی نے سینتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ آج وحدت کا مطلب مذاہب و جغرافیا کے اعتبار سے وحدت نہیں بلکہ امت مسلمہ کے مفادات کے تحفظ کے لئے اتحاد و یکجہتی ہے۔

ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ دشمن نہیں چاہتا کہ مسلمانوں میں اتحاد قائم ہو اور مسلمان یکجہتی کی طرف آگے بڑھیں جبکہ آج جو بھی اتحاد و یکجہتی کے لئے قدم آگے بڑھائے گا وہ اسلام کی راہ میں قدم اٹھائے گا اور اگر وہ اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کرے تو گویا وہ دشمن کے لئے قدم اٹھائے گا۔

صدر مملکت نے تاکید کی کہ بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کے لئے سعی و کوشش مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کے لئے آگے بڑھنے کے مترادف ہے اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری ہر حکومت کے لئے ذلت و رسوائی کا باعث ہے۔

انھوں نے تاکید کی کہ دشمن کا مقابلہ کرنا کوئی تسلیم ہونا یا اس سے صلح کرنا نہیں بلکہ استقامت و مزاحمت ہے جو دشمن کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردے گا۔

سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس ایک صیہونیت مخالف نشست ہے جو تسلط پسندانہ نظام کے خلاف ہے ۔ انھوں نے کہا کہ وحدت کا راستہ دشمن کے مقابلے میں تقویت کا راستہ ہے اور دشمن کی ہائیبرڈ جنگ کے مقابلے میں بہترین اور کارساز عمل اتحاد و یکجہتی ہی ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہموریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں سینتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس، تین اکتوبر تک جاری رہے گی جس کا موضوع ہے مشترکہ اقدار کے حصول کے لئے اسلامی تعاون، جبکہ یہ کانفرنس دو طریقوں سے یعنی بذات خود شرکت اور یا ویبنار کی شکل میں منعقد ہوئی ہے اس کانفرنس میں دنیا کے اکتالیس ملکوں کے ایک سو دس اعلی دانشور، ماہرین و مفکرین شریک ہوئے ہیں جبکہ ایرانی سطح پر بھی ایک سو دس اہم اور برگزیدہ شخصیات شریک ہوئی ہیں جن میں امام جمعہ و جماعت اور اہم ترین شخصیات منجملہ خاتون شخصیات بھی شامل ہیں۔

بعض مغربی ملکوں میں جاہل و شرپسند عناصر کے ہاتھوں قرآن مجید کی بے حرمتی اور اس قسم کے شرمناک اقدام پر مغربی حکام کی خاموشی کے پیش نظر اس سال تہران میں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر مسلمانوں کی آسمانی و الہی کتاب قرآن مجید کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جس کا مقصد دنیا کو دین اسلام سے متعارف کرانا ہے۔

ٹیگس