رہبر انقلاب اسلامی نے اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کے لئے جو شعر پڑھا تھا
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسرائيل پر اسلامی جمہوریہ ایران کے جوابی حملے کے بارے اپنی ہی ایک غزل کا ایک شعر پڑھا تھا جس میں حضرت موسی علیہ السلام کے ساحروں پر غالب آنے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے
سحرنیوز/ ایران: رہبر انقلاب اسلامی کی تخلیقات اور تصنیفات و تالیفات کے نشریاتی ادارے کے رکن مہدی فضائلی نے اپنے سماجی رابطے کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ وہ غزل رہبر انقلاب اسلامی نے چند سال قبل کہی تھی جس کا ایک شعر آپ نے ایران کے آپریشن وعدہ صادق سے متعلق ایک میٹنگ میں پڑھا تھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے تنبیہی جوابی آپریشن سے متعلق ایک میٹنگ میں یہ شعر پڑھا تھا :
تورا است معجزہ درکف ز ساحران مہراس عصا بیفکن و از بیم اژدہا مگریز
(یعنی تمھارے ہاتھ میں معجزہ ہے ساحروں سے نہ گھبراؤ، اژدہے سے نہ ڈرو، عصا پھینکو) یہ شعر قرآن کریم کی ان آیات پر استوار ہے جن میں یہ واقعہ بیان کیا گیا ہے کہ حضرت موسی (علیہ السلام) اپنے معجزہ الہی سے ساحروں پر کس طرح غالب آئے اور فرعون کو شکست دی۔
غاصب صیہونی حکومت پر جوابی میزائلی اور ڈرون حملے کے لئے اس شعر کا انتخاب اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی نے صیہونی حکومت کو فرعون سے جو حضرت موسی علیہ السلام کے مقابلے پر اٹھا تھا، تشبیہ دی ہے ۔