May ۳۰, ۲۰۲۴ ۱۹:۰۵ Asia/Tehran
  • ایران اور شام استقامت کے اہم  ستون ہیں: رہبر انقلاب اسلامی

شام کے صدر بشار اسد نے آج تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔

سحر نیوز/ ایران: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج شام کے صدر بشار اسد سے ہونے والی ملاقات میں استقامت کو شام کی اہم شناخت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس خطے میں اسی خصوصیت اور شناخت کی بنا پر شام ممتاز پوزیشن کا مالک ہے اور اس کی یہ خصوصیت باقی رہنی چاہیے۔

 رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور شام کے روابط کی تقویت کو اس لحاظ سے اہم قرار دیا کہ دونوں ہی استقامتی محاذ کے مرکزی ممالک ہیں فرمایا کہ شام کی ممتاز شناخت وہی استقامت ہے جس کی بنیاد حافظ اسد مرحوم کے دور میں، استقامت و پائیداری کے عنوان سے رکھی گئی اور اس شناخت نے ہمیشہ شام کی ملی یکجہتی اور وحدت کی تقویت میں مدد کی ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ مغرب والے اورعلاقے میں ان کے حلقہ بگوش شام کے خلاف جنگ شروع کروا کر اس ملک  کا سیاسی نظام ختم اور شام کو علاقائی سرگرمیوں سے حذف کر دینا چاہتے تھے لیکن کامیاب نہیں ہوئے اور اب دوسرے طریقے اور ایسے جھوٹے وعدوں کے ساتھ جن پر کبھی بھی عمل نہیں ہوگا یہ کوشش کر رہے ہیں۔

 رہبر انقلاب اسلامی نے شام کے صدر بشار اسد کی محکم استقامت کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ سب کو حکومت شام کی اس ممتاز خصوصیت اور شناخت، یعنی استقامت کو اپنے مد نظر رکھنا چاہیے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران اور شام پر امریکا اور یورپ کے اقتصادی اور سیاسی دباؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں باہمی تعاون کے ذریعے ان حالات سے باہر نکلنے کی کوشش کرنی چاہیے۔  

اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے  حالیہ سانحے پر رہبر انقلاب اسلامی ، ایران کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کی اور کہا کہ تہران اور دمشق کے روابط اسٹریٹیجک ہیں جو جنابعالی کی رہبری میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

انھوں نے شہید صدر رئیسی کی متواضع اور اعلی اخلاق کی مالک حکیمانہ شخصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شہید کو اسلامی انقلاب کی امنگوں اور موقف کا آئینہ دار قرار دیا اور کہا کہ شہید رئیسی نے  تین سال علاقے اور فلسطین کے موضوع اور اسی طرح  ایران اور شام کے روابط کی تقویت میں اہم کردار ادا کیا۔

شام کے صدر بشار اسد نے خطے میں استقامتی محاذ کے پھیلنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پچاس برس سے زائد عرصے سے اس خطے میں استقامت پیشرفت کرکے اب ایک عقیدتی اور سیاسی اسٹریٹیجی میں تبدیل ہوگئی ہے۔

بشار اسد نے کہا کہ غزہ کے حالیہ واقعات اور استقامتی محاذ کی کامیابیوں نے ثابت کردیا ہے کہ استقامت بنیادی اور اصولی حیثیت رکھتی ہے۔

انھوں نے اس خطے میں استقامتی محاذ اور اسی طرح شام کی ہمہ گیر حمایت پر رہبر انقلاب اسلامی کا شکریہ ادا کیا۔

ٹیگس