ایران: اسرائیل سے بھرپور انتقام لیں گے، مصر اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ سے علی باقری کی ٹیلی فونی گفتگو
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کی مصر اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونی گفتگو ہوئی ہے جس میں شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل سمیت خطے سے جڑے دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔
سحرنیوز/ایران: قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے مصر کے وزیر خارجہ بدر عبد العاطی کے ساتھ گفتگو میں تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی شہادت اور اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد میں صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائی کے نتائج کے بارے میں مشاورت اور تبادلہ خیال کیا۔
علی باقری کنی نے تہران میں شہید اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعطیٰ کے ساتھ اپنی تیسری ٹیلی فونک گفتگو میں ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے فیصلہ کن ردعمل کے ساتھ خطے میں عدم استحکام اور بد امنی کے بنیادی سبب سے بھرپور انداز میں نمٹے گا۔ اس گفتگو میں مصر کے وزیر خارجہ نے بھی کہا کہ ان کے ملک نے تمام یورپی اور امریکی فریقوں کو صیہونی حکومت کے خطرناک اقدامات کے حوالے سے خبردار کیا ہے اور امید ہے کہ خطے میں کشیدگی میں کمی آئے گی۔
دوسری جانب برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کو فون کیا جس میں خطے کے مسائل پر طرفین نے تبادلہ خیال کیا۔ اس گفتگو میں علی باقری کنی نے برطانوی وزیر خارجہ پر واضح کیا کہ صیہونی حکومت کے جرم پر خاموشی سے صرف مجرم کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور یہ سبب بنتی ہے کہ وہ مجرم اپنے تباہ کن اقدامات کو پھر سے دہرائے۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں اسماعیل ہنیہ کی شہادت، ایران کی قومی سلامتی کی خلاف ورزی اور علاقائی امن و استحکام کی پامالی جیسے صیہونی جرائم کے بعد یورپی فریقوں نے سفارتکاری کا پہلا موقع اپنی بے عملی کے ذریعے گنوا دیا اور انہوں نے حتیٰ بین الاقوامی امن و سلامتی کی خلاف ورزی کرنے والے اس عمل کی مذمت بھی نہیں کی۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران سمیت کوئی بھی ملک اپنی قومی سلامتی، علاقائی سالمیت اور قومی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اس گفتگو میں برطانوی وزیر خارجہ نے ایران سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی۔