ترکیہ میں ایران کے وزیر خارجہ اور حماس کے سیاسی رہنماؤں کی ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ترکیہ کے دورے کے موقع پر حماس کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ایک بات سب کو معلوم ہونی چاہیے اور وہ یہ ہے کہ شہید سنوار کی شہادت اور دیگر بہت سی شہادتوں کے بعد بھی حماس زندہ ہے، اپنی جگہ باقی اور فلسطین کی ایسی حقیقت ہے جس کو نہ کوئی ختم کرسکتا ہے اور نہ ہی نظرانداز کرسکتا ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیر خارجہ سیدعباس عراقچی نے جو ایک وفد کے ہمراہ ترکیہ کے دورے پر ہیں، سنیچر 19 اکتوبر کی شام حماس کے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ایک بات سب کو معلوم ہونی چاہیے کہ شہید سنوار کی شہادت اور دیگر بہت سی شہادتوں کے بعد بھی حماس زندہ ہے، اپنی جگہ باقی اور فلسطین کی ایسی حقیقت ہے جس کو نہ کوئی ختم کرسکتا ہے اور نہ ہی نظرانداز کرسکتا ہے۔
سیدعباس عراقچی نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے گزشتہ ایک برس میں اپنی پوری کوشش کر لی، 50 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا، بہت سے گھروں کو منہدم کردیا اور بے انتہا جرائم کا ارتکاب کیا لیکن سب جانتے ہیں کہ اپنا کوئی مقصد پورا نہیں کر سکی اور کبھی پورا کر بھی نہیں سکے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ حماس پہلے سے زیادہ توانا اور زندہ ہے اور اپنے دوست علاقائی ملکوں کے ساتھ اس کی مشاورتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
انھوں نے بتایا کہ حماس کے رہنماؤں نے گزشتہ روز ترکیہ کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کی تھی اور آج میرے ساتھ ملاقات کی ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ حماس کے رہنماؤں کی سیاسی مشاورتیں جاری ہیں اور یہ تحریک پہلے سے زیادہ استحکام کے ساتھ اپنے راستے پر گامزن رہے گی۔