اسرائیل کو ایران کا سخت انتباہ
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل میں تمام اہداف معین ہو چکے ہیں اور ایران کی ایٹمی تنصیبات پر کسی بھی قسم کے حملے اور یا ایران کے خلاف کسی بھی طرح کی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے ترکیہ کے این ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل میں تمام اہداف کا تعین ہم نے کرلیا ہے اور ایران کی ایٹمی تنصیبات پر کسی بھی طرح کے حملے یا ایران کے خلاف کسی بھی طرح کی جارحیت کا اسی حساب سے بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی ریڈ لائن عبور کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائےگی اور جیسے کو تیسا جواب دیا جائےگا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسرائیل امریکی حمایت کے بغیر غزہ کے خلاف اس قسم کے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کرنے کی جرائت نہیں کر سکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کے خلاف جتنے بھی ہتھیار استعمال کئے جن میں ممنوعہ ہتھیار بھی شامل رہے سب امریکہ کی جانب سے اسے فراہم کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نظر میں امریکہ غاصب صیہونیوں کا اتحادی ہے اور علاقے میں وسیع پیمانے پر جنگ شروع ہوتی ہے تو اس میں امریکہ کو بھی شامل کیا جائے گا جبکہ ہم ایسی کوئی جنگ نہیں چاہتے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے سفارتی سطح کے مذاکرات کو علاقے میں امن، استحکام اور پائیدار سلامتی کے حق میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر کے دورہ کازان میں مذاکرات کا یہ سلسلہ بالاترین سطح پر پہنچ جائے گا۔
اپنے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اردن، مصر اور ترکیہ کا دورہ اپنے اختتام پر پہنچا جو کہ علاقائی ممالک کے سفر کا چوتھا دورہ تھا۔ انہوں نے لکھا کہ اس دوران، اردن کے بادشاہ اور مصر اور ترکیہ کے صدور سے ملاقات رہی اور علاقے کے خطرناک حالات اور صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ اور جنگی جرائم کے دائرے میں اضافہ اور لبنان اور غزہ میں نسل کشی اور مغربی ایشیا میں بدامنی اور عدم استحکام کو روکنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدامات کے متحرک کردار کی تفصیلات پیش کی گئیں۔