بورڈ آف گورنرز کے وزرائے خارجہ سے ایرانی وزیر خارجہ کی ٹیلی فونی گفتگو؛ ایران بورڈ آف گورنرز کے اقدام کے مطابق جواب دے گا
ایرانی وزيرخارجہ نے یہ بات ایٹمی انرجی کے بورڈ آف گورنرز کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونی رابطے کے دوران کہا کہ بورڈ آف گورنرز کو امریکہ و یورپی ممالک کے سیاسی اہداف کو آگے بڑھانے کا پلیٹ فارم نہيں بننے دینا چاہیے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ فون کالز کے بعد آج گھانا (بورڈ کے چیئرمین)، مصر اور تھائی لینڈ کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونی بات چیت میں کہا کہ تینوں ممالک، یورپی ممالک کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی مخالفت کریں اور بورڈ آف گورنرز کو اپنے سیاسی عزائم کو آگے بڑھانے کا پلیٹ فارم بننے سے روکیں۔
عراقچی نے IAEA کے سلسلے میں ایران کے تعمیری نقطہ نظر کی وضاحت کرتے ہوئے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے حالیہ دورہ تہران کا حوالہ دتے ہوئے کہا کہ رافائل گروسی کے دورہ ایران کا مقصد ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون کے نئے باب کا آغاز تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے مسائل کو حل کرنے کے لیے افہام و تفہیم کی بنیاد تلاش کرنے کی کوشش کی اور رافائل گروسی پر امید تھے اور انہوں نے ہمارے نقطہ نظر کا خیرمقدم بھی کیا۔
عراقچی نے کہا کہ ہم نے خبردار کیا ہے کہ دباؤ کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے مگر اس کے باوجود ایران IAEA کے ساتھ مثبت تعاون کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کو ایران کے خلاف قرارداد کی صورت میں ایران کے جوابی اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔