بورڈ آف گورنرز کو رافائل گروسی کی رپورٹ پر ایران کا سخت ردعمل:
ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف بے بنیاد الزامات: آئی اے ای اے کے سربراہ پر صیہونی دباؤ کا اثر
اسلامی جمہوریہ ایران نے آئی اے ای اے کے سربراہ کی رپورٹ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صیہونی حکومت، یورپی ٹرائیکا، اور امریکہ کے دباؤ کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ اور ایٹمی توانائی کے قومی ادارے نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مشترکہ بیان جاری کیا ہے، جس میں صیہونی حکومت، یورپی ٹرائیکا، اور امریکہ کو غیر قانونی دباؤ ڈالنے پر خبردار کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکہ نے ایٹمی معاہدے کی بارہا خلاف ورزی کی ہے، لیکن ہمیشہ ایران کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے۔
وزارت خارجہ نے گروسی کے تہران دورے کے بعد بے بنیاد دعووں کو دہرانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، حالانکہ ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔ایران کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کی جھوٹی دستاویزات کو رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے، جبکہ ایران نے معائنہ کاروں کو وضاحت کے لیے مکمل رسائی دی ہے۔
بیان میں رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ ایران کے ڈاکٹرائن میں جوہری ہتھیاروں کی کوئی گنجائش نہیں۔
ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر بعض ممالک نے آئی اے ای اے کو غلط استعمال کرنے کی کوشش کی، تو ایران متوازن جواب دینے پر مجبور ہوگا، اور اس کے نتائج کے ذمہ دار وہی مغربی ممالک ہوں گے جنہوں نے یہ سلسلہ شروع کیا تھا۔