پاکستانی وزیر اعظم کی صدر ایران سے ٹیلی فون پر گفتگو
صدر ایران نے کہا ہے کہ جارحیت جاری رہنے کی صورت میں مسلح افواج کی جانب سے صیہونی حکومت کو سخت اور زیادہ طاقتور جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سحر نیوز/ ایران: ہفتہ کی سہ پہر پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ فون پر بات چیت کرتے ہوئے صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ گزشتہ رات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے موقف پر شکریہ ادا کیا۔
صدر ایران نے کہا کہ جو لوگ انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرتے ہیں وہ نہ صرف صیہونی حکومت کی جارحیت کی حمایت کر رہے ہیں بلکہ اس حکومت کو ہتھیار اور سازوسامان فراہم کرکے ان غیر انسانی اقدامات میں کی مزید شہ مل رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے بھی اپنے اصول ہیں لیکن صیہونی حکومت نے مغربی ممالک کی حمایت سے ان اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
صدر پزشکیان نے گذشتہ رات صیہونی حکومت کے حملوں اور جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے ردعمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قدرتی طور پر اگر ایران اس مجرم اور طفل کش حکومت کے مقابلے میں اپنا دفاع نہ کر پاتی تو ہمیں روزانہ کی بنیاد پر صیہونی حملوں کا سامنا کرنا پڑتا اور ہمارے سائنسدانوں کو قتل کیا جارہا ہوتا۔
انہوں نے کہا ان اقدامات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہمیں اپنی دفاعی طاقت کو ہر حال میں مضبوط کرنا چاہیے۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں پاکستان کے وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی حکومت اور قوم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے ایران پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عام شہریوں فوجی عہدیداروں اور سائنسدانوں کی شہادت پر تعزیت اور ایران حکومت اور عوام سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
پاکستانی وزیر اعظم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان کا ملک ایرانی حاجیوں کی واپسی کے آپریشن میں ایران کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔