Jul ۳۱, ۲۰۲۵ ۲۰:۱۵ Asia/Tehran
  • ایرانی وزیر خاجہ: امریکہ ایران کو 12 روزہ جنگ میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کرے

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کو 12 روزہ جنگ میں ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرے۔

سحرنیوز/ایران: سید عباس عراقچی نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گزشتہ ماہ ایران کے خلاف ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران پہنچنے والے نقصان کی تلافی کرے۔

 انہوں نے کہا کہ امریکہ بتائے کہ اس نے مذاکرات کے درمیان ہم پر حملہ کیوں کیا اور اس بات کی ضمانت دے کہ آئندہ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔

عراقچی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ کو ایران کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کرنی چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم نے امریکہ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وِیٹکوف کیساتھ جنگ کے دوران اور بعد میں پیغامات کا تبادلہ کیا ہے اور میں نے انہیں بتایا ہے کہ ایرانی جوہری بحران کے حل کے لیے "Win Win" کا حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ مذاکرات کا راستہ مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔

عراقچی نے بتایا کہ وِیٹکوف نے مجھے قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ یہ ممکن ہے اور بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ لیکن انہیں حقیقی اعتماد سازی کے حوالے سے اقدامات کی ضرورت ہے، جس میں مالی معاوضہ کے ساتھ ساتھ اس بات کی ضمانت بھی ہونی چاہیے کہ نئے مذاکرات کے دوران ایران پر حملہ نہیں کیا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا پیغام پیچیدہ نہیں ہے۔ حالیہ حملے نے ثابت کیا کہ ایران کے پر امن جوہری پروگرام کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، لیکن بات چیت کے ذریعے حل نکالا جا سکتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ اپنے پرامن عوامی فائدے کے حامل  جوہری پروگرام کے لیے پرعزم ہے اور اپنے نظریے کو تبدیل نہیں کرے گا۔ اس حوالے  سے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے 20 سال پرانے فتوے کا احترام کرتے ہیں، جس میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے منع کیا گیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر صرف بے اعتمادی کو مزید گہرا کیا ہے، جنہوں نے اپنی پہلی صدارتی مدت میں 2015 کے جوہری معاہدے کو یک طرفہ طور پر ختم کر دیا تھا جس پر ایران نے اوباما انتظامیہ اور دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ دستخط کیے تھے۔

عراقچی نے واضح کیا کہ تہران کے پاس اب بھی یورینیم افزودگی کی صلاحیت موجود ہے۔ عمارتیں دوبارہ تعمیر کی جا سکتی ہیں۔ مشینری تبدیل کی جا سکتی ہے، کیونکہ ٹیکنالوجی دستیاب ہے. ہمارے پاس بہت سارے سائنس دان اور تکنیکی ماہرین ہیں جو اس منصوبے پر کام کرسکتے ہیں۔ لیکن ہم کب اور کیسے دوبارہ افزودگی شروع کرتے ہیں اس کا انحصار حالات پر ہے۔

انکا کہنا تھا کہ جب تک ٹرمپ افزودگی کو مکمل طور پر روکنے کا مطالبہ کریں گے، کوئی معاہدہ ممکن نہیں، لیکن واشنگٹن مذاکرات کے ذریعے اپنے تحفظات اٹھا سکتا ہے۔ ہم مذاکرات کرسکتے ہیں، وہ اپنے دلائل پیش کریں، اور ہم اپنے دلائل پیش کریں گے۔ لیکن صفر افزودگی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

ٹیگس