تین یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ کی عباس عراقچی سے ٹیلی فونی گفتگو
تین یورپی ممالک فرانس برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ نے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ٹیلی فون پر بات کی۔
سحرنیوز/ایران: اس ٹیلی فونک گفتگو میں اسنیپ بیک میکانزم کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف اور اس حوالے سے یورپی ٹرائیکا اور یورپی یونین کی ذمہ داریوں کی وضاحت کی گئی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مذکورہ میکانزم کا سہارا لینے کے لیے ان ممالک کی قانونی اور اخلاقی نااہلی پر زور دیتے ہوئے ایسی ممکنہ کارروائی کے نتائج سے انہیں خبردار کیا۔
عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی پوری طاقت کے ساتھ اپنا دفاع بھی کرتا ہے، مگر ساتھ ہی اس نے کبھی بھی سفارت کاری کا راستہ بھی ترک نہیں کیا اور وہ ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کی ضمانت دینے والے کسی بھی سفارتیحل کے لیے تیار ہے۔
سفارت کاری کے لیے مزید وقت فراہم کرنے کے بہانے قرارداد بائیس اکتیس میں توسیع کے سلسلے میں یورپی فریقوں کے بار بار اظہار خیال کے جواب میں ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ یہ وہ فیصلہ ہے جو بنیادی طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو کرنا چاہیے۔ عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ایران البتہ سلامتی کونسل میں اپنے دوستوں کے ساتھ اس قسم کے اقدام کے اثرات اور آئندہ کی صورتحال کے بارے میں مشاورت اور تبادلہ خیال کرے گا۔ اس ٹیلی فونک گفتگو میں یورپی ٹرائیکا اور یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ نے ایک بار پھر یورپ کی جانب سے سفارتی حل تلاش کرنے کے حوالے سے اپنی آمادگی پر زور دیا۔