Sep ۰۱, ۲۰۲۵ ۱۸:۵۰ Asia/Tehran
  • شنگھائی سربراہی اجلاس ، صدر ایران کی موجودگی میں 20 سے زائد تعاون کے معاہدوں پر دستخط

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے شنگھائی تعاون تنظیم کےرکن ملکوں کے دیگر سربراہوں کے ہمراہ ، چین کے تیانجین شہر میں منعقدہ پچیسویں سربراہی اجلاس میں، مختلف شعبوں میں تعاون کی بیس سے زائد دستاویزات اور بیانات پر دستخط کئے-

سحرنیوز/ایران: شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر اجلاس میں شریک سربراہوں نے تعاون کے مختلف شعبوں میں بیس سے زائد دستاویزات اور بیانات پر دستخط کیے۔

ان دستاویزات میں شنگھائی تعاون تنظیم کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز اور خطرات سے مقابلہ، انسداد منشیات کے مرکز کے قیام کا معاہدہ، تنظیم کی دس سالہ حکمت عملی، مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تعاون، سائنسی اور تکنیکی تعاون، کثیر الجہتی تجارت اور پائیدار توانائی کے شعبوں میں تعاون شامل ہیں۔ 

اس اجلاس کے بیان میں رکن ممالک نے جون دوہزار پچیس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت اور امریکہ کے فوجی حملوں کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی توانائی کے بنیادی ڈھانچے سمیت سویلین تنصیبات کے خلاف اس طرح کے جارحانہ اقدامات جن کے نتیجے میں عام شہریوں کی موت واقع ہوئی، بین الاقوامی اصولوں اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ حملہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری پر حملہ ہے۔

رکن ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ قرارداد تمام فریقوں کو پابند بناتی ہے اور اسے مکمل طور پر اور اس کی دفعات کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے۔

اس بیان کے ایک اور حصے میں، رکن ممالک نے ایک بار پھر فلسطین- اسرائیل تنازعے میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اور ان اقدامات کی سختی سے مذمت کی جو متعدد شہریوں کی شہادت اور غزہ کی پٹی میں تباہ کن انسانی المیہ رونما ہونے کا باعث بنے ہیں۔

رکن ملکوں نے فوری طور پر، مکمل اور دیرپا جنگ بندی کو یقینی بنانے، فلسطینیوں کی انسانی امداد تک رسائی، اور خطے کے تمام باشندوں کے لیے امن، استحکام اور سلامتی کے حصول کے لیے ٹھوس کوششیں بروئےکار لائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

 رکن ممالک نے کہا کہ مشرق وسطی میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کا واحد ممکنہ راستہ یہ ہے کہ مسئلہ فلسطین کا جامع اور منصفانہ حل تلاش کیا جائے۔

ٹیگس