Oct ۲۵, ۲۰۲۵ ۲۱:۲۹ Asia/Tehran
  • ایران: صیہونی جرائم کے حامیوں اور ان کے جواز پیش کرنے والوں کو استثنی فراہم کرنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے عالمی عدالت انصاف کی فلسطین سے متعلق تازہ مشاورتی رائے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی جرائم کے حامیوں اور ان کے جواز پیش کرنے والوں کو استثنی فراہم کرنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔

سحر نیوز/ ایران: بقائی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ عدالت کی بائیس اکتوبر کی مشاورتی رائے ایک بار پھر اس ناقابل انکار حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ صیہونی حکومت بین الاقوامی انسانی قوانین کی سب سے بڑی خلاف ورزی کرنے والی حکومت ہے۔

ان کے مطابق، عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ صیہونی حکومت پر لازم ہے کہ وہ زیرقبضہ فلسطینیوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے اوران کی زندگی کے لیے ضروری سامان کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

عدالت نے یہ بھی یاد دلایا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنا ممنوع ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عدالت اس سے قبل بھی صیہونی قبضے کو غیرقانونی قرار دے چکی ہے اور اس کے خاتمے پر زور دیتی رہی ہے لیکن صیہونی حکومت نے کبھی بھی ان اصولوں اور قوانین کی پاسداری نہیں کی۔بقائی نے مزید بتایا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کئی ماہ سے صیہونی حکومت کے خلاف جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی جیسے سنگین الزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کے لیے جاری سزا سے استثنا ختم ہونا چاہیے تاکہ عالمی انصاف کے اصول برقرار رہیں۔

ٹیگس