امریکا کو علاقے میں ایک اور نکبہ رقم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی: سید حسن نصراللہ
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ امریکا کو علاقے میں ایک اور نکبہ رقم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے سرزمین فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کے غاصبانہ وجود کے اعلان کی برسی یعنی یوم نکبہ کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح سے برطانیہ نے اس وقت مختلف صیہونی دہشت گردگروہ تیار کر کے انہیں علاقے میں منتقل کیا تھا اسی طرح اس وقت امریکا نے بھی علاقے میں دہشت گرد اور تکفیری گروہوں کو تیار کیا ہے - انہوں نے کہا کہ امریکا نے گذشتہ برسوں کے دوران علاقے میں ایک اور نکبہ رقم کرنے کی کوشش کی لیکن اب اسقامتی محاذ اور علاقے کی قومیں ایک اور نکبہ کو وجود میں لانے کی اجازت نہیں دیں گی - سید حسن نصراللہ نے کہا کہ امریکا اور علاقے میں اس کے اتحادیوں نے اسقامتی محاذ کو ختم کرنے کے لئے تکفیری دہشت گرد گروہوں کو تیار کیا ہے -ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ذریعے جو نیا نکبہ رقم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس میں اور انیس سو اڑتالیس میں جو نکبہ رقم کیا گیا اس میں بڑا فرق ہے- ان کا کہنا تھا کہ آج علاقے کے عوام اور استقامتی محاذ اس نکبہ کا بھرپور مقابلہ کریں گے - سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہیلری کلینٹن نے دوہزار نو میں امریکی کانگریس میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ امریکا نے بیس سال قبل القاعدہ کی مالی مدد کی تھی -انہوں نے کہا کہ اس لئے اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ امریکا دہشت گردوں کا مخالف ہے تو یہ سیاسی بصیرت کی کمی ہے- سید حسن نصراللہ نے کہا کہ جب داعش میدان جنگ میں شکست کھاتا ہے تو وہ شام، عراق اور لبنان کے عام شہریوں سے انتقام لیتا ہے -حز ب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکا مغرب اور اسرائیل کے سامنے آج اسلامی جمہوریہ ایران، شام ، حزب اللہ اور فلسطینی گروہوں پر مشتمل استقامتی محاذ ایک بڑی مشکل بنا ہوا ہے اور اس استقامتی محاذ کا مقابلہ کرنے کے لئے انہوں نے دہشت گرد تکفیری گروہ تیار کئے ہیں کیونکہ وہ ماضی میں لبنان کے خلاف اسرائیل کی مسلط کردہ براہ راست جنگ میں شکست کھا چکے ہیں-