دشمن اور غاصبوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے: الحوثی
یمن کی اسلامی تحریک انصار اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ سخت دباؤ کے باوجود دشمن اور غاصبوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی، انقلابی و اسلامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبد الملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ امریکہ ،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمن سے حاصلہ قدرتی ذخائر کو لوٹ رہے ہیں اور یمنی عوام کی دولت اور ثروت پر امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ملک و قوم کو بچانے کے لئے اس شیطانی مثلث کا بھر پور مقابلہ کرتے رہیں گے اور ان کے ناپاک عزائم اور منصوبوں کو ناکام بنا دیں گے۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ ہم کسی طاغوتی طاقت کو اپنے اوپر مسلط ہونے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے مغربی ساحل کے محاذ پربڑی تعداد میں اپنی فوجیں جمع کی ہیں اور وہ الحدیدہ صوبہ پر قبضہ کرنے کا ناپاک منصوبہ بنا رہے ہیں لیکن یمنی عوام دشمن کے اس ناپاک منصوبے کو ناکام بنا دیں گے۔ الحوثی نے کہا کہ امن اور صلح کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ہم ملک اور قوم کا دفاع بھی جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کر دیا ہے۔
دوسری جانب ہزاروں یمنی شہریوں نے مسلسل تیسرے روز سعودی اتحاد کے حملوں کے خلاف مظاہرے کیے ہیں اور سعودی عرب اور اس کے آلہ کاروں کو ملک کی معاشی صورتحال اور جنگ کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔صوبہ تعز میں تین روز سے جاری ان مظاہروں میں شریک لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھار رکھے تھے جن پر سعودی عرب کے خلاف نعرے درج تھے۔مظاہرین نے سعودی عرب کو یمن کی تمام تر مشکلات اور خاص طور سے ابتر معاشی صورتحال کا اصل ذمہ ار قرار دیا۔