May ۱۰, ۲۰۱۹ ۱۱:۳۳ Asia/Tehran
  • سوشل میڈیا پر ٹرول کیوں ہوئے شاہ سلمان + مقالہ

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انسان کا اثرو رسوخ، طاقت اور تسلط چاہے جتنا بڑھ جائے وہ کمزور ہی رہتا ہے ۔ اس ویڈیو پر عرب سوشل میڈیا پر بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو کافی قدیمی ہے ۔

فائز المالکی نام کے مشہور فنکار نے اس ویڈیو کلپ کو ری ٹویٹ کیا اور لکھا کہ اسے کہتے ہیں خادم الحرمین، ان کی باتیں سنئے ۔  

سعودی فرمانروا اس ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ انسان کو ایک دن اپنے پروردگار کا سامنا کرنا ہوگا، انسان مٹی کے نیچے چلا جائے گا تو ہمیں اس دن کے لئے کام کرنا چاہئے ۔ ہمارا مذہب ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ ہم اس زندگی کے بعد کی دنیا کے بارے میں غور و فکر کریں ۔ اس دن کے بارے میں غور و فکر کریں جب ہمارے پاس کوئی طاقت نہیں رہ جائے گی اور کوئی اثر نہیں رہ جائے گا ۔

ترکی الاحمد نامی مصنف نے اس ویڈیو کو ری ٹویٹ کرکے لکھا کہ کیا در حقیقت میں یہ شخص کسی کے خلاف کوئی سازش کر سکتا ہے۔

وہیں یمن کے ایک صارف نے اس ویڈیو کو ری ٹویٹ کرکے اپنی تنقید میں لکھا کہ یمن میں ہمارا غریب خاندان ہے، میرے والد کافی بوڑھے ہیں اور میری ماں کو کینسر ہے، ہماری مدد کی جائے ۔

یمن کی بحرانی صورتحال کی وجہ سعودی عرب ہے جس نے چار سال سے زیادہ وقت سے اس ملک پر جنگ مسلط کی ہے ۔ کچھ صارفین نے لکھا کہ سعودی فرمانروا ڈھونک کر رہے ہیں، کیا یہ بات وہ انسان کہہ سکتا ہے جو یمن میں دن و رات معصوم بچوں، خواتین اور بوڑھوں نیز جوانوں کو شہید کر رہا ہو، جس نے پورے یمن کو انسانی المیہ کے دھانے پر پہنچا دیا ہے۔

کچھ صارفین نے سعودی عرب کے اندر سوشل ورکرز، سیاسی کارکنوں اور علماء کو دی جانے والی سزائے موت اور جیلوں میں انہیں دی جانے والی اذیتوں کو یاد دلاتے ہوئے لکھا ہے کہ اتنے بھیانک جرائم کے بعد سعودی فرمانروا یہ کس طرح کی بات کر رہے ہیں ؟ حکومت سعودی کو ملک کے اندر بھی اور علاقائی سطح پر بھی بہت زیادہ بھیانک جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے ۔

کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا سعودی عرب اور خود سعودی فرمانروا کی توہین کر رہے ہیں اور سعودی عرب اس حالت میں نہیں ہے کہ ٹرمپ کو کوئی جواب دیں کیونکہ متعدد عرب ممالک میں جاری انقلابات کے مد نظر ریاض کی آمر حکومت اپنا وجود خطرے میں محسوس کرتی ہے جس کا امریکا اس وقت کافی فائدہ اٹھا سکتا ہے تاہم ٹرمپ کے توہین آمیز بیانات پر سعودی عرب کی خاموشی سے حکومت ریاض کی بے عزتی ہو رہی ہے ۔ اس صورتحال میں سعودی فرمانروا نے یہ معنویت سے پر باتیں کرکے الگ طرح کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ۔

ٹیگس