یمن میں تعز پر حملے کے لئے القاعدہ کے عناصر کی شمولیت کا انکشاف
جارح سعودی اتحاد یمن کے خلاف اپنی جارحیت میں القاعدہ کے دہشت گردوں سے بھی کام لے رہا ہے۔
جارح سعودی اتحاد کی یمن کے مختلف رہائشی علاقوں پر وحشیانہ جارحیت جاری ہے۔ اسی کے ساتھ ہی اطلاعات ہیں کہ جارح سعودی اتحاد یمن کے خلاف اپنی جارحیت میں القاعدہ کے دہشت گردوں سے بھی کام لے رہا ہے۔
اس دوران یمن نے اپنے میزائل اور ڈرون حملوں سے سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو زبردست جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔
بعض پریس ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات جنوب مغربی یمن کے صوبے تعز پر حملے کے لئے القاعدہ سے وابستہ عناصر کا استعمال کر رہا ہے۔ القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے فوجیوں نے عادل عبدہ فارع کی زیرکمان ابوالعباس سے موسوم بٹالین سے استفادہ کر کے جو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل ہے، تعز شہر کے بعض جنوبی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اس کوشش میں ہے کہ ابوالعباس گروہ کے جنگجوؤں کا استعمال کرتے ہوئے تعز شہر کا مکمل طور پر فوجی محاصرہ کرلے۔
دریں اثنا سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں پرجارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے حجہ اور صعدہ صوبوں کے رہائشی علاقوں پر شدید بمباری کی۔موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی یمن کے صوبے صعدہ کے حرض اور میدی نامی علاقوں کو زیادہ نشانہ بنایا گیا اور رہائشی علاقوں کو بھاری نقصان پہنچا۔
اسی طرح ایک مقامی ذریعے کا کہنا ہے کہ یمن کے صوبے الضالع میں ایک مکان پر سعودی اتحاد کے فوجیوں کے مارٹر گولے کے حملے میں دو بچے شہید اور ایک بچہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔اسی اثنا میں اعلان کیا گیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے پیر کی رات جنوب مغربی یمن میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر میزائل حملہ کیا۔
المسیرہ ٹیلیویژن کی رپورٹ کے مطابق یہ میزائل حملہ جنوب مغربی یمن کے صوبے تعز کے عصیفرہ کیمپ پر کیا گیا۔
دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے سرحدی شہر عسیر میں سعودی اتحاد کی فوجی کارروائی کو ناکام بنا دیا۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوب مغربی سعودی عرب کے ملک خالد ایربیس پر ڈرون حملہ بھی کیا۔ملک خالد ایئر بیس سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے عسیر کے مرکزی شہر خمیس مشیط میں واقع ہے۔
سعودی عرب کی واس سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ملک خالد ایئربیس پر ہونے والے ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ان ڈرون طیاروں کو مار گرایا گیا۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے تین ہفتے قبل بھی یمن کے مختلف رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں مغربی سعودی عرب میں الدوادمی اور عفیفہ صوبوں میں دو آئل ٹرمنل کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے بھی سعودی عرب کی آرامکو آئل تنصیبات پرحالیہ ڈرون حملے کو ان تین سو اہداف پر ممکنہ حملوں کا حصہ قرار دیا ہے کہ جنھیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں مدنظر رکھا گیا ہے۔