Jul ۰۱, ۲۰۱۹ ۰۷:۵۶ Asia/Tehran
  • افغانستان: طالبان کے حملے اور جوابی کارروائی میں 93 ہلاک

افغانستان میں طالبان کے حملے اور جوابی کارروائی میں93 ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

افغانستان  کے علاقےتالکان میں اتوار کو بم دھماکے میں چار پولس اہلکارہلاک اورایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔

صوبائی پولس ترجمان عبدالخلیل اسیرکا کہنا ہےکہ تالکان شہر کے کلبرس علاقے میں طالبان کے ذریعہ بچھائی گئی بارودی سرنگ کی زد میں ایک پولس گاڑی کے آنے کی وجہ سے چار پولیس اہلکارہلاک ہوگئے۔

دوسری جانب افغان صوبے قندھار میں طالبان کے حملے میں 19 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں 11 پولیس اہلکار اور الیکشن کمیشن کے 8 ملازم شامل ہیں۔افغان سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں پچیس طالبان حملہ آور بھی مارے گئے۔

صوبہ قندھار میں طالبان کے حملے میں الیکشن کمیشن کے آٹھ ملازمین سمیت گیارہ افراد ہلاک اور ستائیس زخمی ہوگئے، جوابی کارروائی میں سترہ طالبان بھی مارے گئے۔

قندھار پولیس چیف کے مطابق طالبان نے رات گئے ضلع معروف کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا، حملے میں چار خودکش بمباروں نے بارود سے بھری ہوئی گاڑیوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

کمپاؤنڈ میں الیکشن کمیشن کے ملازمین ووٹرز رجسٹریشن کے لیے موجود تھے، ہلاک ہونے والوں میں افغان سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں، افغان صدر اشرف غنی نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرانسانی اور ناقابل معافی قرار دیا ہے۔

افغانستان کے صوبے بلخ میں سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ رات کارروائی کی جس میں طالبان ضلعی سربراہوں اور اہم کمانڈروں سمیت پینتالیس طالبان ہلاک ہوئے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب گزشتہ روز امریکا اور طالبان کے درمیان 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے قطر میں مذاکرات کا آغاز ہوا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات 2 مرتبہ تعطل کا شکار ہوچکے ہیں جنہیں اب 28 ستمبر کو ہونا ہے۔

افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور تنظیم کے ترجمان نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے جنگجوؤں نے ضلعی سینٹر پر قبضہ کرکے 57 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہے۔

تاہم افغانستان کے وزارت داخلہ نے ان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان کے 25 افراد کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

 

ٹیگس