داعش کے تین سو خاندانوں کی عراق منتقلی
دہشت گرد امریکی فوجیوں نے داعش دہشتگرد گروہ کے تین سو خاندانوں کو شام سے عراق منتقل کردیا ہے
شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے رپورٹ دی ہے کہ دہشت گرد امریکی فوجیوں نے ان افراد کو شمال مشرقی شام میں واقع حسکہ کے الھول کیمپ سے عراق منتقل کردیا ہے۔اس سے قبل شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا نے رپورٹ دی تھی کہ امریکی فوجی داعش دہشتگرد گروہ کے ایک ہزار آٹھ سو غیرملکی عورتوں اوربچوں کوعراق منتقل کر رہے ہیں۔
امریکی فوجی، ہمیشہ داعش کے سرغنوں کی پشتپناہی کرتے رہے ہیں یہاں تک کہ جب وہ شام اور عراق کی فوج کے محاصرے میں آگئے تھے اس وقت بھی انھوں نے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے داعش کے سرغنوں کو محفوظ مقامات پرپہنچایا تھا ۔
درایں اثنا عراق کی سیکورٹی کونسل نے داعش دہشتگردوں کو عراق میں آنے سے روکنے کے لئے شام سے ملحقہ عراقی سرحدوں کی سیکورٹی بڑھائے جانے کا فیصلہ کیا ہے دوسری جانب عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کی چودہویں بٹالین کے کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ داعش کے عناصر اعلانیہ اور آزادانہ طور پر امریکی اتحاد کی نگرانی و سرپرستی میں شام سے عراق میں داخل ہو رہے ہیں۔
حشدالشعبی کی چودہویں بٹالین کے کمانڈر حمید الیاسری نے جمعرات کو کہا کہ سرحدوں پر تعینات حشدالشعبی کے جوانوں کی جانب سے داعش کے افراد کی شام سے عراق میں کھلے عام دراندازی روکنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے جو خاص اور معین علاقوں سے انجام پا رہی ہے۔
الحشدالشعبی کے مذکورہ کمانڈر نے کہا کہ موجودہ اطلاعات کے مطابق ابھی حال ہی میں ایک سو پچاس سے زیادہ دہشتگرد عراق میں داخل ہوئے اور سنجار کے قریب واقع علاقوں کی جانب چلے گئے۔
الیاسری نے کہا کہ جدید ترین ڈرون طیاروں کی نگرانی اور مدد سے عراق و شام کے سرحدی علاقوں میں داخل ہونے والے ہرمسلح شخص پر نظر رکھی جا سکتی ہے لیکن چونکہ داعش مخالف نام نہاد بین الاقوامی اتحاد عراق کے فضائی حدود کو کنٹرول میں لئے ہوئے ہے اس لئے وہ یہ اطلاعات فراہم نہیں کرتے۔
الحشدالشعبی کے کمانڈر نےعراقی فضائیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ملک کی فضائی حدود پر تسلط کے لئے اس کمی کو پورا کرے اور امریکی اتحاد کی پرواہ نہ کرے تاکہ عراق میں داعش کے دوبارہ قبضے کو روکا جا سکے۔
عراق کی عوامی رضاکار فورس، عراق میں داعش دہشتگرد گروہ کی شکست کے بعد اس ملک کی فوج کے تعاون سے مختلف علاقوں میں داعش کے باقی ماندہ دہشتگردوں کے خلاف برسرپیکار ہے۔عراق نے دسمبر دوہزار سترہ کو داعش دہشتگرد گروہ کے خلاف مکمل فتح کااعلان کیا تھا تاہم عراقی فوج اب بھی ملک کے بعض علاقوں میں داعش کے باقیماندہ عناصر کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔
دس دسمبر دوہزار انیس کو داعش کے خلاف عراق کی کامیابی کی دوسری سالگرہ ہے ۔ اس فتح کو یوم النصر کا نام دیا گیا ہے۔دوہزار چودہ میں عراق کے بعض شہروں اور علاقوں پر داعش دہشتگرد گروہ کا قبضہ ہوجانے کے بعد عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کے فتوے کی بنیاد پر عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی تشکیل پائی تھی اور دوہزار سولہ میں الحشدالشعبی کو عراقی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد عراقی فوج کاحصہ بنالیا گیا تھا -