Jan ۱۷, ۲۰۲۰ ۲۲:۵۳ Asia/Tehran
  • جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے والے ڈرون کہاں سے اڑے تھے؟عراق کی تحقیقاتی ٹیم کا اہم انکشاف

عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیٹی کے ایک رکن نے بغداد میں جنرل سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بارے میں تحقیقاتی کمیٹی کا کام پورا ہونے کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ اس کمیٹی نے اطمئنان بخش نتیجہ حاصل کر لیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کی دفاعی اور سیکورٹی کمیٹی کے رکن کریم علیوی نے تین جنوری کو بغداد ائیرپورٹ کے نزدیک سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کو قتل کرنے کے بارے میں تحقیقات سے وابستہ نئی تفصیلات کے سامنے آنے کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ کمیٹی نے اپنا کام پورا کر لیا ہے اور اطمئنان بخش نتیجہ حاصل کر لیا ہے۔  

علیوی نے بغداد الیوم ویب سایٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم اور ابو مہدی المہندس کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کی ذمہ دار کمیٹی نے اپنا کام پورا کر لیا اور ابھی تک ان کی حتمی رپورٹ ملک کی مسلح افواج کے سربراہ کو پیش نہیں کی گئی اور جیسے ہی یہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی تو عادل عبد المہدی بھی تحقیقات کے نتائج کا اعلان کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس تحقیقات میں یہ طے ہو جائے گی کہ قاتل ڈرون نے کہاں سے اڑان بھری تھی اور آنے والے دنوں میں ممکنہ طور پر اس جگہ کا اعلان بھی کر دیا جائے گا کہ یہ ڈرون طیارہ، بلد چھاونی، عین الاسد چھاونی یا قطر سے اڑا تھا۔  

 

ٹیگس