Mar ۳۰, ۲۰۲۰ ۱۳:۲۳ Asia/Tehran

حال ہی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں ایک یمنی میزائل کو سعودی عرب کے اندر گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ آل سعود کے تعینات کردہ امریکی ایئر ڈیفنس سسٹم انہیں تحفظ فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں۔

گزشتہ روز یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ ہفتے اور اتوار کی درمیابی شب سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں چند شدید دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔ سعودی عرب نے اس خبر کے بعد دعوا کیا تھا کہ اس کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے دو میزائلوں کو ہوا میں تباہ کیا ہے۔

اس درمیان ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں ایک یمنی میزائل کو سعودی عرب کے اندر گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ آل سعود کے تعینات کردہ امریکی ایئر ڈیفنس سسٹم انہیں تحفظ فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحییٰ السریع نے اعلان کیا ہے کہ سعوی جارحیت کے چھٹے سال کے آغاز پر ایک بڑا آپریشن سعودی عرب کے خلاف انجام دیا گیا ہے جس کے تحت سعودی دارالحکومت ریاض کے علاوہ نجران، جیزان اور عسیر شہروں کے اہم مراکز کو میزائلوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس آپریشن میں ذوالفقار بیلسٹک میزائل سمیت صماد 2 اور قاصف K2 نامی بمبار ڈرونز کی بھی مدد لی گئی ہے۔

ٹیگس