Apr ۱۰, ۲۰۲۰ ۱۹:۱۳ Asia/Tehran
  • یمن میں سعودی عرب کا نیا کھیل، جنگ بندی کا اعلان کر کے بمباری میں مصروف

جارح سعودی اتحادی کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں کا سلسلہ بدستور جای ہے۔

جارح سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے سرکاری طور پر یمن میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ جنگ بندی دو ہفتوں تک جاری رہے گی اور اس کے بعد اس کی مدت بڑھائی نہیں جائے گی، تاہم جمعے کی صبح مغربی یمن کے صوبہ الحدیدہ کے جنوبی علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کے توپخانوں نے کئی بار گولہ باری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم دو عام شہری شہید ہو گئے۔

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے بھی صعدہ اور حجہ صوبوں کے بعض علاقوں پر کئی بار بمباری کی ہے ۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے فوجیوں نے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود جمعہ کی صبح سے ہی نجران کے سرحدی علاقوں میں فوجی کارروائیاں انجام دیں۔ سعودی عرب کی ان فوجی کارروائیوں میں بڑے پیمانے پر جنگی طیاروں اور آپاچی ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا۔ رپورٹ کے مطابق اس سعودی کارروائی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

یمن کی تحریک انصاراللہ کی سیاسی کونسل کے رکن سلطان السامعی نے بھی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی سمجھوتے کے اعلان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یمن میں دو ہفتے کی جنگ بندی کا اعلان سعودی اتحاد کا ایک نیا کھیل ہے۔

درایں اثنا انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے جارح سعودی اتحاد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کا جاری رہنا کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے  کہا کہ جنگ بندی کے لئے ایک جامع راہ حل کی ضرورت ہے اور اس معاہدے کو یمنی عوام کی حمایت بھی حاصل ہونا چاہئے۔

محمد علی الحوثی نے کہا کہ سعودی عرب اور اسکے اتحاد میں شامل ممالک جنگ یمن کو ختم کرنے کے لئے تمام طریقہ کار پر سنجیدگی سے کام کریں۔ الحوثی نے سعودی عرب کو یمن کے محاصرے کا ذمہ دار قرار دیا اور ریاض کو یمن کی تباہی و بربادی اور اس ملک کا محاصرہ جاری رہنے کے بارے میں خبردار کیا۔

انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ملت یمن نے اپنی استقامت و پائداری سے دنیا کے سامنے امریکہ اور اس کے آلہ کاروں کے حقیقی چہرے کو نمایاں کر دیا ہے کہ جنھوں نے یمن میں انسانی المیہ جنم دیا ہے۔

صنعا مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے بھی کہا ہے کہ یمن کی نیشنل سالویشن کی حکومت  نے ملک میں مکمل جنگ بندی اور اس ملک کے محاصرے کو ختم کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے سامنے وسیع البنیاد قومی راہ حل پیش کیا ہے۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بھی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی اتحاد کے حملے جاری ہیں اور یمنی فورسز ان حملوں کا جواب ضرور دیں گی۔

 

ٹیگس