اقوام متحدہ کی شام پر اسرائیلی حملوں پر تشویش
اقوام متحدہ نے غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے شام پر ہونے والے مسلسل حملوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔
تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے گیر پَیڈرسَن(Geir Pedersen ) نے شام میں دہشتگردی کے دوبارہ سر اٹھانے اور کورونا کے پھیلاؤ کی بابت خبردار کرتے ہوئے گزشتہ کچھ دنوں سے شام پر ہونے والے صیہونی حملوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔
پیڈرسن نے شام کے صوبے ادلب میں ہونے والی جنگ بندی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ادلب میں ہونے والی جنگ بندی اور روس اور ترکی کی فوج کی مشترکہ گشت کا خیر مقدم کرتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پانچ مارچ کو روسی صدر ولادیمیر پوتین اور ترک صدر رجب طیب اردوغان نے ادلب میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جو چھے مارچ سے لاگو کر دیا گیا ہے مگر دہشتگرد ٹولے آئے دن اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
شام میں بحران دوہزار گیارہ میں اس وقت شروع ہوا جب سعودی عرب، امریکہ اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشتگردوں نے حالات کا رُخ غاصب صیہونی ٹولے کے حق میں موڑنے کے لئے شام پر چڑھائی کی، مگر شام نے ایران اور روس کی مدد سے مغربی و عرب ممالک کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس وقت دہشتگرد ٹولے ادلب صوبے میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور ادلب ان کا آخری گڑھ سمجھا جاتا ہے۔