یمن, سعودی اور اماراتی مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپیں
یمن کے صوبے ابین میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا ہے کہ منگل کے روز سے شروع ہونے والے ان جھڑپوں میں دونوں فریقوں کا بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ ابتدائی خبروں میں بتایا گیا تھا کہ ان جھڑپوں میں سولہ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
سعودی عرب یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی سے وابستہ باغیوں جبکہ متحدہ عرب امارات جنوبی یمن میں ٹرانزیشنل کونسل کے مسلح گروہوں کی حمایت کر رہا ہے اور یہ دونوں گروپ صنعا میں قائم یمن کی عوامی انقلابی حکومت کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ صوبہ ابین کے شہر زنجبار کے نواح میں ہونے والی تازہ جھڑپوں میں یمن کی مستعفی حکومت سے وابستہ ایک باغی فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں پر مشتمل ٹرانزیشنل کونسل کا کہنا ہے کہ یہ جھڑپیں بدستور جاری ہیں اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں نے ہم پر حملے کا آغاز اور ہمارے کئی ارکان کو قیدی بنالیا ہے۔
یہ جھڑپیں یمن میں زیادہ سے زیادہ اثر و رسوخ حاصل کرنے کو لے کر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پائے جانے والے شدید اختلافات کے سبب شروع ہوئی ہیں۔ان جھڑپوں کا آغاز عدن سے ہوا تھا جسے سعودی عرب کی حمایت یافتہ مستعفی حکومت نے اپنا نام نہاد دار الحکومت بنا رکھا ہے۔ بعد ازاں جھڑپوں کا دائرہ جزیرہ سقطری اور دیگر علاقوں تک پھیل گیا جس کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
یمن کی مستعفی حکومت اور جنوبی یمن میں ٹرانزیشنل کونسل نے پانچ نومبر کو سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے تاہم یہ معاہدہ بھی یمن کے جنوبی علاقوں کی صورتحال کو بہتر نہیں بنا سکا۔ یہاں تک عبوری کونسل نے یمن کے جنوبی علاقوں کی خود مختاری کا اعلان کر دیا۔
اقوام متحدہ نے منگل کے روز یمن کی جھڑپوں میں الجھے تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صوبہ ابین میں لڑائی بند کر دیں۔
دوسری جانب دارالحکومت صنعا میں یمن کے دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ الحدیدہ میں بانوے بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
اٹھارہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ کو اسٹاک ہوم میں صنعا اور ریاض سے جانے والے وفود کے درمیان الحدیدہ میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا تاہم سعودی جنگی اتحاد نے ایک دن بھی اس کی پابندی نہیں کی۔
درایں اثنا سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ یک طرفہ جنگ بندی کی پابندی نہ کرتے ہوئے یمن کے صوبے مارب، صعدہ، بیضا اور حجہ کے مختلف علاقوں پر بھی بمباری کی ہے۔