یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کا سبب
یمن کی وزارتِ انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی خاموشی اس بات کا باعث بنی کہ جارح سعودی اتحاد یمن کے مختلف علاقوں پر نئے حملے کرے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی وزارت برائے انسانی حقوق نے بدھ کی شب ایک بیان جاری کرتے ہوئے یمن پر جارح سعودی اتحاد کے تابڑ توڑ حملوں کی مذمت کے ساتھ ساتھ یمن میں سعودی اتحاد کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
یمن کی وزارت برائے انسانی حقوق نے بیان میں کہا کہ جب سے اقوام متحدہ نے سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکالا ہے اس کے بعد سے یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں میں 32 سے زائد بچے اور 22 عورتیں شہید ہوئیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹینو گوتریش نے حال ہی میں سعودی عرب کی چاپلوسی کرتے ہوئے اس کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکال دیا۔
اقوام متحدہ نے اکتوبر 2017 میں یمن کے 683 بچوں کو قتل کرنے اور یمن میں درجنوں اسکولوں پر حملہ کرنے کے جرم میں سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں ڈال دیا تھا۔
یاد رہے کہ یمن پر سعودی عرب کی جاری جارحیت کے نتیجے میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ یمنی بچے حملوں، محاصرے، ادویات کی عدم رسائی اور ناقص غذا کی وجہ سے اپنی جان گنوا رہے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation links
4: https://chat.whatsapp.com/EwgdRx3965jD6MG4VUWbAM
6: https://chat.whatsapp.com/DZdWBKZsv7v06U6c7eoOne
Note: All of our messages will be shared to all of our groups equally. Please Do Not Join Multiple Groups.
نوٹ: برائے مہربانی ایک سے زیادہ گروپ جوائن نہ کیجئے، تاکہ دوسرے محترم قارئین بھی فائدہ اٹھا سکیں۔ ہم اپنے اہم لینکس یکساں طور پر سبھی گروپس میں شیئر کر رہے ہیں۔ شکریہ